ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کشیدگی میں حالیہ اضافے کے ذمہ دار اسرائیلی وزیراعظم ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے حوالے سے بتایا کہ طیب اردوان نے ایک بیان میں کہا کہ مغربی ممالک کا اسرائیلی حملے کو بھول کر صرف ایرانی حملے کی مذمت کرناقابل مذمت ہے۔انہوں نے کہا کہ دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر حملہ کرکے اسرائیل نے عالمی قانون اور ویاناکنونشن کی خلاف ورزی کی، اسرائیل کی جارحیت پرخاموش رہنے والے ایرانی حملے کی مذمت میں آگے آگے ہیں۔طیب اردوان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کشیدگی میں حالیہ اضافے کے ذمہ دار اسرائیلی وزیراعظم ہیں۔
دوسری جانب امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ امریکا ایران پر معاشی دباؤ بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے، یہ بات غلط ہے کہ ایران نے اسرائیل پر حملے کی وارننگ پہلے دی تھی، ایران سے حملے کا پیغام ملا تھا لیکن کوئی وقت، ہدف یا ردعمل کی نوعیت شامل نہیں تھی۔
جان کربی نےکہا کہ ایران کی واضح نیت بہت زیادہ تباہی کی تھی، اسرائیل آج بہت مضبوط اسٹریٹجک پوزیشن میں ہے۔