سرگودھا کی رہائشی خاتون نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات میں مبینہ آئین کی خلاف ورزی پر اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے، ان کا موقف ہے کہ 2023 میں متعدد بار آئین کے آرٹیکل 5 کی خلاف ورزی کی جاتی رہی اور یہی عمل 9 اپریل 2024 کو بھی دہرایا گیا۔
درخواست گزار اشبا کامران نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر اپنی درخواست میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا عین وقت پر خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنا قابل تشویش ہے، 9 اپریل کو ہونے والے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات میں آئین کے آرٹیکل 60 کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
Ashba Kamran vs Secy President by Ghulam Mustafa hashmi on Scribd
’ 2023میں متعدد بار آئین کے ارٹیکل 5 کی خلاف ورزی کی جاتی رہی، 9 اپریل 2024 کو بھی کی گئی۔۔۔ سوال یہ ہے کہ خیبر پختونخواہ کے 11 اراکین کے بغیر کیا سینیٹ اپنا چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین منتخب کر سکتی ہے۔۔۔کیا سینیٹ کی تشکیل آئین کے آرٹیکل 60 کے مطابق ہے۔‘
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہےکہ9 اپریل کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کو آئین کے برخلاف ہونے پر کالعدم قرار دیا جائے اور سیکریٹری سینیٹ کو آئین کے آرٹیکل 5 اور 60 کی پاسداری کے احکامات جاری کیے جائیں۔
درخواست میں پرنسپل سیکریٹری صدر پاکستان اور سیکریٹری سینیٹ کو فریق بناتے ہوئے مزید استدعا کی گئی ہے کہ آئین شکنی کے مرتکب تمام افراد کیخلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا آغاز کیا جائے۔