مجھے اسلام آباد بلاکر قتل یاگرفتار کرنے کا منصوبہ تھا،عمران خان

اتوار 19 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کے مسائل کا واحد حل صاف اور شفاف انتخابات ہیں ورنہ کوئی صورت حال کو کنٹرول نہیں کرسکے گااور لوگ سری لنکا کو بھول جائیں گے بلکہ ایران جیسے انقلاب کی طرف بات جائے گی کیوں کہ اب قوم میں شعور آچکا ہے اورڈنڈے برساکر لوگوں کو دبایا نہیں جاسکتا۔

ویڈیولنک سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ مجھے اسلام آباد میں پیشی کے لیے نہیں بلکہ اس لیے بلایا گیا تھا کہ مجھے وہاں پر قتل کر دیا جائے یا بلوچستان میں لے جا کر قید کر دیا جائے اور الیکشن تک مقدمات میں الجھا کر رکھا جائے لیکن عوام نے یہ سارے منصوبے ناکام بنادیے۔

ویڈیولنک سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں اور ان کو خوف ہے کہ اگر عمران خان واپس اقتدار میں آگیا تو ہمارا کیا بنے گا کیوں کہ ان کو معلوم ہے کہ پی ڈی ایم کی حکومت کے دوران بھی 37 میں سے 30 ضمنی الیکشن ہم نے جیتے ہیں۔

میرے اسلام آبادنکلتے ہی زمان پارک پردھاوابولاگیا

عمران خان نے کہا کہ میں جب اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے لیے گیا تو پیچھے سے میرے گھر زمان پارک پر پولیس نےد ھاوا بول دیا اور اس وقت میرے گھر پر صرف بشریٰ بیگم موجود تھیں جن کا سیاست سے کوئی لینا دینا ہی نہیں اور اب اس پر ہم ان تمام پولیس آفیسرز اور اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج کرانے جارہے  ہیں کیوں کہ یہ میرے گھر سے سب کچھ لوٹ کر لے گئے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ میں آج اپنے آرمی آفیسرز اور پولیس کے آفیسران سے سوال پوچھتا ہوں کہ جیسے میرے گھر پر دھاوا بولا گیا اگر آپ کے ساتھ ایسا ہوتو آپ پر کیا بیتے گی کیوں کہ کوئی بھی غیرت مند تو یہ برداشت نہیں کرسکتا۔

عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری کا بیٹا محسن نقوی اس وقت پنجاب میں الیکشن کرانے کے علاوہ باقی سارے کام کررہا ہے جس پر میں الیکشن کمیشن سے سوال کرتا ہوں کہ آپ کو ایسی نگران حکومت بناتے ہوئے شرم نہیں آئی اور اب ہم اپنے کارکن ظل شاہ کے قتل کا کیس بھی اس وزیراعلیٰ اور آئی جی کے خلاف  کریں گے۔

جوڈیشل کمپلیکس میں مزیدرکتاتوخون خرابہ ہوجاتا

انہوں نے کہا کہ جب میں اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں پہنچا تو مجھے وہاں پر نامعلوم افراد نظر آرہے تھے اور میرے وکلاء ساری صورت حال کو سمجھ گئے تھے اور اگر میں مزید وہاں پر رکتا تو وہاں پر خون ہی خون ہونا تھا کیوں کہ جو صورت حال تھی وہ کسی کے کنٹرول میں نہیں تھی۔

چیئرمین تحریک انصاف نے مریم نواز کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ جھوٹوں کی شہزادی جگہ جگہ کہتی پھرتی ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرو جس پر میں آج یہ سوال کرتا ہوں کہ اس کی باتیں کون سن رہا ہے؟کیا لندن پلان کے تحت یہ سب کچھ ہورہاہے۔

عمران خان نے اپنے خطاب میں عدلیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ساری ذمہ داری عدلیہ پر عائد ہوتی ہے کہ اور وہی ملک کو بچاسکتی ہے تاہم مجھے یہ بھی پتہ ہے ان پر نامعلوم افراد کی جانب سے پریشر ڈالا جارہاہے۔

اس وقت جوکچھ ہورہاہے یہ توبناناریپبلک میں بھی نہیں ہوتا

سابق وزیراعظم نے اپنے خطاب میں سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ ملک اس لیے بنا تھا  اور قائداعظم محمد علی جناح نے کینسر کے باوجود اسی لیے جدوجہد کی تھی کیوں کہ اس وقت جو کچھ ہورہاہے یہ تو کسی بنانا ریپبلک میں بھی نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں جب لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوا تو وہاں پر جج نے یہ کہا تھا کہ ایک ایس پی سرچ وارنٹ لے کر زمان پارک  جائے گا جہاں پر اس کے ساتھ ایک نمائندہ ہمارا بھی ہوگا تو وہاں پر تلاشی لی جاسکتی ہے مگر میرے اسلام آباد کے لیے نکلتے ہی ساری فوج وہاں پر آگئی  اور چادر اور چاردیواری کاتقدس پامال کیاگیا۔

عمران خان  کاکہنا تھا کہ میں اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے لیے گیا تو حکومت نے پوری پلاننگ کی ہوئی تھی اور ٹول پلازہ پر میری گاڑی کے آگے نکلتے ہی پیچھے سارے قافلے کو روک لیا گیا مگر ہم جونہی آگے بڑھتے گئے لوگ اکٹھے ہوگئے کیوں کہ ان کو معلوم تھا کہ یہ مجھے پکڑ لیں گے یاقتل کرادیں گے۔

قوم نے اب خوف کے بت توڑدیے اورحقیقی آزادی کے لیے تیارہے

ان کا کہنا تھا کہ قوم نے خوف کے بت توڑ دیے ہیں اور وہ اب حقیقی آزادی کے لیے تیار ہے اس لیے اگر ہوش کے ناخن نہ لیے گئے تو کچھ ہاتھ میں نہیں رہے گا کیوں کہ زمان پارک میں لوگ اس لیے میرے لیے لڑے کہ ان کو معلوم تھا کہ مجھے قتل کرنے کی پلاننگ کر لی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی کہ الیکشن کی تاریخ کے اعلان کے بعد دفعہ 144 کانفاذ کیا جائے مگر لاہور میں جب ہم نے انتخابی ریلی کااعلان کیا تو انہوں نے پابندی لگا دی اور پھر جب ہم اپنا پروگرام دوسرے دن پر لے گئے تو اس دن انہوں نے پی ایس ایل میچ کا بہانہ بنا لیا جس کے بعدتیسرے روز ہم نے ریلی نکالی اور لوگوں کی بڑی تعداد ہمارے ساتھ نکلی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ میر زندگی 50 سال سے پبلک ہے اور پوری قوم جانتی ہے کہ میں نے کبھی قانون نہیں توڑا اور دنیا کو معلوم ہے کہ میں نے کبھی میچ فکسنگ نہیں کی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میرے اوپر 96 مقدمات درج کیے گئے ہیں جن میں قتل ،دہشت گردی ،توہین مذہب اور غداری کی دفعات شامل کی گئی ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ایسے میں ہم رک جائیں گے تو ایسا ممکن نہیں کیوں کہ قوم میں اب شعور آچکا ہے۔

میرے مخالفین کی کرپشن کہانیوں کا کتابوں میں ذکرہے

عمران خان نے مزید کہا کہ جو لوگ میرے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں ان کی کرپشن کی کہانیوں کا تو کتابوں میں ذکر ہے جسے گوگل کرکے دیکھا جاسکتاہے اور ایک بھگوڑا لندن میں بیٹھ کر فیصلے کررہاہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ یہاں کوئی جاگ پنجابی جاگ تو کوئی سندھو دیش کا نعرہ لگا کررہاہے جبکہ اگر تاریخ کامطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ نبی کریم ؐ نے تو لوگوں کو اکٹھا کیا تھا۔

عمران خان نے بدھ کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا یہ پروگرام ایک ریفرنڈم ہوگا اور لوگ دیکھیں گے قوم کدھر ہے اور ہینڈلرز کدھر ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

طاقتور ترین خاتون کا عالمی ٹائٹل جیتنے والا پہلوان حیاتیاتی طور پر مرد نکلا

آخری رسومات سے چند منٹ قبل 65 سالہ خاتون تابوت میں زندہ ہوگئی

اداکارہ سجل علی ایک بار پھر دلہن بن گئیں؟

چین میں مُردوں کو دفنانے کے بجائے جلانے کے سرکاری احکامات پر احتجاج

پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کے الیکشن غیر قانونی قرار، اب کیا ہوگا؟

ویڈیو

جامعہ بلوچستان کے طلبہ کی آرٹ ایگزیبیشن، رنگوں، مجسموں اور خیالات سے سماجی و ماحولیاتی زخم بے نقاب

چولستان کے اونٹ کیوں مر رہے ہیں؟

وی ایکسکلوسیو: نظام کی بقا کے لیے خود کو مائنس کیا ورنہ اسمبلی توڑ دیتا تو آج بھی وزیراعظم ہوتا، چوہدری انوارالحق

کالم / تجزیہ

این اے 18 ہری پور سے ہار پی ٹی آئی کو لے کر بیٹھ سکتی ہے

دیوبند کا سب سے بڑا محسن : محمد علی جناح

پاکستان کا جی ایس پی پلس سفر جاری رہے گا