چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسلام آباد پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنان کی بنا وارنٹ مبینہ گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔
عمران خان نے ٹوئٹ کیا کہ ’اسلام آباد پولیس فاشزم کی انتہا پر پہنچ گئی ہے جو پی ٹی آئی کارکنوں کو اٹھانے کے لیے بغیر وارنٹ اُن کے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے۔‘
عمران خان نے مزید لکھا کہ ’جہاں کارکن موجود نہیں وہاں 10 سال سے کم عمر کے بچوں کو اٹھایا جاتا رہا ہے۔ ہم اپنے تمام کارکنوں اور ان کے بچوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں جنہیں گرفتار کیا گیا ہے۔‘
اسلام آباد میں فسطائیت اپنے عروج پر ہے جہاں پولیس ہمارےکارکنوں کو پکڑنےکیلئےبغیر وارنٹس گھروں پر چھاپےمار رہی ہے۔جہاں کارکن گھروں میں موجود نہیں وہاں10برس تک کےکم سِن بچوں کو اٹھایاجارہاہے۔ہمارےوہ تمام کارکن اور ان کےبچے فوراً رہا کئے جائیں جنہیں اغواء کیا جاچکاہے!
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 20, 2023
تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے بھی ایک وڈیو شیئر کی ہے جس میں مبینہ طور پر پولیس بغیر وارنٹ گرفتاری چھاپے کے دوران پی ٹی آئی کارکن نہ ہونے پر اس کے کم عمر بچے کو اٹھا کر لے جا رہی ہے۔
فواد چودھری نے دعویٰ کیا ہے ’ اسلام آباد اور لاہور میں ایک، دو، نہیں بلکہ پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ہیں اور اس وقت سینکڑوں کارکن پولیس کی تحویل میں ہیں جو آئین و قانون کے منافی ہے۔‘
Ten years old kid was taken into custody when police couldn’t find his father at home… this is Pakistan that we are living in… pic.twitter.com/MK2seGzHgv
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 19, 2023
پی ٹی آئی رہنما علی نواز اعوان نے بھی اپنی ٹوئٹ میں دعویٰ کیا کہ اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر پولیس نے چھاپہ مارا ہے۔ تاہم وہ محفوظ ہیں۔
ابھی اسلام آباد پولیس نے میرے گھر پر چھاپہ مارا ہے الحمدللہ میں محفوظ ہوں
انشاءاللہ ہم ایسے ہتھکنڈوں سے نہ پہلے گھبرائے تھے نہ اب گھبرائیں گے منزل کے حصول تک ہماری جدوجہد جاری ہے#فاشسٹ_حکومت_نامنظور pic.twitter.com/tFZqkE2Lo6— Ali Awan (@AliAwanPTI) March 19, 2023
یاد رہے کہ عمران خان کی پیشی کے موقع پر تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے ہنگامہ آرائی کے الزام میں اسلام آباد پولیس اب تک کم از کم 67 کارکنان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کر چکی ہے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق’ عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس پیشی کے موقع پر تحریک انصاف مظاہرین کے پولیس پر حملے کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی اسلام آباد میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔‘

عمران خان سمیت پارٹی کے 17 رہنماؤں اور متعدد کارکنان کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس میں ہنگامہ آرائی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر دہشت گردی کا مقدمہ ایس ایچ او تھانہ رمنا کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔

ترجمان کے مطابق پولیس نے اشتعال انگیزی میں ملوث گرفتار 60 افراد کو مجاز عدالت میں پیش کیا ہے جبکہ مزید گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔














