شاپنگ کرتے وقت چیزوں کے ریٹس 99 پر ہی کیوں رک جاتے ہیں؟

جمعہ 3 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شاپنگ کرتے وقت کبھی آپ نے یہ سوچا ہے کہ چیزوں کے ریٹس 99 پر ہی کیوں ختم ہوتے ہیں۔ نئے جوتے خریدنے جائیں تو 1499، شرٹ خریدیں تو 1999، نئی پینٹ لینی ہے تو 4999، اسی طرح اگر آن لائن پیزا منگوانا ہے یا وہاں جاکر کھانا ہے تو اس کی قیمت بھی 1199 روپے ہوگی، اس میں سوچنے والی بات یہ ہے کہ آخر کمپنیاں اس ہندسے کو راؤند آف کیوں نہیں کر دیتیں؟ اس بارے میں 2 تھیوریز ہیں جن کے بارے میں آج ہم آپکو بتائیں گے۔

پہلی تھیوری جسے کہتے ہیں راؤنڈنگ آف تھیوری، ریسرچرز کے مطابق انسانوں کو بائیں سے دائیں پڑھنے کی عادت ہے اور دکان پر جب ہم چیزوں کے ریٹس جلدی جلدی دیکھ رہے ہوتے ہیں تو ہم پہلے نمبر یا ڈیجیٹ پر زیادہ توجہ دیتے ہیں مثلاً یہ 3 ہندسے ہیں جو ایک جیسے ہی لگ رہے ہیں، لیکن جب آپ غور سے دیکھیں گے تو آپ کو علم ہوگا کہ ان میں صرف ایک سینٹ کا فرق ہے مثلاً اگر قیمت 399 لکھی ہے تو آپ سمجھیں گے کہ قیمت 300 روپے ہے لیکن وہ قیمت 400 روپے ہوگی۔

حیرت انگیز طور پر اس بات کی تصدیق سائنس بھی کرتی ہے، 2012 میں ایک ریسرچ ہوئی تھی جس میں دیکھا گیا تھا کہ جس اسٹاک کی قیمت راؤنڈ میں ہوتی ہے انہیں لوگ کم خریدتے ہیں۔

دوسری تھیوری کچھ خاص لوگوں کے لیے ہے، جس کا نام بارگین سگنلنگ تھیوری ہے، اس کے مطابق اگر کسی ڈریس کی قیمت 34 ڈالر ہے تو وہ 39 ڈالر کردی جاتی ہے اب خریدنے والوں کو 34 ڈالر کم لگ رہے ہوتے ہیں جبکہ 39 ڈالر زیادہ ہوتے ہیں تو کچھ لوگ سستی چیز لینا پسند نہیں کرتے اس لیے وہ 39 ڈالر والی چیز خرید لیتے ہیں۔ لیکن یہ تھیوری ایسی مارکیٹوں یا شاپنگ مالز میں استعمال کی جاتی ہے جہاں امیر لوگ چیزیں خریدتے ہیں، کیوں کہ انہیں سستی چیزیں لینے کا شوق نہیں ہوتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp