اعلٰی عدالتوں کے کون سے جج کیسے مینیج ہوتے ہیں؟ تحریک انصاف کے رہنما چوہدری پرویز الہی کے سابق پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی کی انکشافات سے بھرپور ویڈیو سامنے آگئی۔
لیک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ محمد خان بھٹی سے نامعلوم شخص سوال کر رہا ہے کہ یار عدالتوں سے سارے فیصلے پی ٹی آئی کے حق میں آتے ہیں، یہ کس طرح ہوتا ہے؟ کون کر رہا ہے؟
محمد خان بھٹی پوچھتے ہیں مثلاً، جس کے جواب میں نامعلوم شخص کہتا ہے کہ سپریم کورٹ۔
محمد خان بھٹی جواب میں کہتے ہیں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نہ مینیج ہوتے ہیں نہ ان کے بارے میں ایسا کہا جا سکتا ہے۔ ان کے ساتھ دو ججز ہیں منیب اختر صاحب اور اعجاز الحسن صاحب۔ ان کی پوری ذمہ داری اٹھائی ہوئی ہے۔ مظاہر نقوی صاحب نے۔ مظاہر نقوی صاحب کی بیک گراؤنڈ یہ ہے کہ ان کے دو بیٹے ہیں۔ دونوں ان کے فرنٹ مین ہیں۔ کرپشن کرتے ہیں۔ ٹکا کے کرپشن کرتے ہیں۔ صبح سے لے کر رات تک کرپشن کرتے ہیں۔
محمد خان بھٹی مزید بتاتے ہیں کہ پی ٹی آئی اور چوہدری صاحب بھی ان کے بارے میں یہ کہتے ہیں کہ بھئی یہ ہماری عدالتوں میں بھی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ فیصلے ہمارے حق میں دلواتے ہیں تو ان کا کوئی کام رکنا نہیں چاہیے۔ وہ ٹرانسفریں، پوسٹنگ ہر کام میں پیسے کماتے ہیں اور ٹھیک ٹھاک پیسہ کما رہے ہیں۔
محمد خان بھٹی سے سوال پوچھا جاتا ہے کہ یہ لاہور ہائیکورٹ کیسے مینیج ہو رہی ہے؟ جس پر وہ کہتے ہیں کہ لاہور ہائی کورٹ دیکھیں یہاں بھی کام انہوں نے لیا ہوا ہے لیکن بینچ میں علی افضل ساہی آ گئے۔ علی افضل ساہی نے کہا کہ میں یہ سارا مینیج کرتا ہوں۔ علی افضل ساہی نے چیف جسٹس سے بات کر کے انہوں نے کہا کہ میں نے بینچ بنایا ہے۔ پی ٹی آئی کے خلاف کسی قسم کا فیصلہ نہیں آئے گا۔ ایک بھی فیصلہ پی ٹی آئی کے خلاف نہیں آئے گا۔
محمد خان بھٹی بتاتے ہیں کہ تو اس کے بارے میں وہ چیف جسٹس صاحب بھی اپنے فائدے اٹھاتے ہیں۔ ٹھیک ٹھاک فائدے۔ پی ٹی آئی کے کہنے پر ان کو فائدے ملتے رہے ہیں اور وہ بھی اپنے سارے کام نکلواتے ہیں۔ اپنے داماد کے لیے بھی انہوں نے دس پندرہ ارب کے پروجیکٹ لیے ہیں۔
کون سے پروجیکٹ کے جواب میں محمد خان بھٹی کہتے ہیں کہ پیپر پروجیکٹ۔ پھر ان سے پوچھا جاتا ہے کہ یہ کیا ہوتا ہے؟ جواب میں وہ کہتے ہیں کہ یہ ہوتا ہے کہ آدھا کام ہوا ہوتا ہے اس پہ۔ باقی یہ کھاؤ، پیو پروجیکٹ ہوتا ہے۔ پیسہ جیبوں میں جاتا ہے۔
محمد خان بھٹی سے ایک اور سوال پوچھا جاتا ہے کہ اچھا یہ لاہور ہائیکورٹ میں کوئی اور لوگ ہیں آپ کے جاننے والے؟ جواب میں محمد خان بھٹی کہتے ہیں کہ لاہور ہائیکورٹ میں ذاتی تعلق بھی ہے۔ مطلب جسٹس شاہد کریم بھی ہے۔ ان کے ساتھ ذاتی تعلق ہے۔ جسٹس شاہد جمیل ہے۔ اس کے ساتھ بھی ذاتی تعلق ہے۔ جسٹس فاروق حیدر ہے اس کے ساتھ بھی ذاتی تعلق ہے۔
محمد خان بھٹی سے پوچھا جاتا ہے کہ کس نوعیت کا تعلق تو وہ کہتے ہیں کہ وہ جب سے وکیل تھے تب سے ان سے پرانا تعلق ہے اور میرا بچہ بھی ان کے بچوں کے ساتھ پڑھتا رہا ہے۔
— indibell (@indibell_) March 21, 2023
دوسری جانب محمد خان بھٹی کی لیک ویڈیو پر اپنے رد عمل میں ان کے بھتیجے ساجد احمد خان بھٹی کا کہنا ہے کہ محمد خان بھٹی کے بیان کی ویڈیو معزز عدلیہ اور ججز کے خلاف مہم کا حصہ ہے۔
’بھٹی صاحب نے رحیم یار خان میں عدالت میں سب کے سامنے بیان دیا کہ انہوں نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا۔ ساجد احمد خان بھٹی کا کہنا ہے کہ بھٹی صاحب کےکیسز عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔‘
ساجد خان بھٹی نے کہا کہ ایک بندہ کو مسلسل تقریبا ایک ماہ لاپتہ رکھ کر تشدد اور ادویات کے استعمال سے عدلیہ مخالف بیان ریکارڈ کروانا مریم نواز اور پی ڈی ایم کے عدلیہ مخالف بیان کو مزید قوت دینے کی بھونڈی کوشش ہے۔ جس میں یہ پہلے بھی ناکام رہے ہیں اوران بیانات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ اس بار بھی ناکامی کاسامنا کرنا پڑے گا۔