اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کار سرکار میں مداخلت ، جلاؤ گھیراؤ اور احتجاج پر درج دو مقدمات میں رہنما تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت منظور کرلیں۔
اسلام آباد کے تھانہ کھنہ میں درج دو مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواست کے ساتھ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آج انسداد دہشت گردی عدالت پہنچے اور انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن کے روبرو پیش ہوئے۔
جج راجہ جواد نے استفسار کیا کہ شاہ محمود قریشی کے خلاف ایف آئی آرز میں کیا الزام عائد کیا گیا ہے۔ وکیل علی بخاری نے بتایا کہ پولیس کے مطابق شاہ محمود قریشی کی ایما اور سازش پر احتجاج ہوا۔
عدالت نے اس پر تشدد احتجاج کی سازش کو گواہوں کی بابت استفسار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ دیکھ لیتے ہیں کس نے سازش کی اور کس نے حکم دیا؟ فی الحال تو عبوری ضمانت دے رہے ہیں۔
وکیل علی بخاری کی جانب سے کوئی لمبی تاریخ کی استدعا پر فاضل جج بولے؛ کیسز تو واقعی کافی ہو گئے ہیں ہمارے پاس سینکٹروں کیس تو صرف ضمانتوں کے ہو گئے ہیں۔
’دس اپریل کی تاریخ رکھ رہے ہیں تاکہ آپکے باقی مقدمات بھی ساتھ رکھ لیں۔‘
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے شاہ محمود قریشی کی دس اپریل تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔