جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومت آزادکشمیر کی کمیٹی کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔ جس کے بعد ریاست کے مختلف حصوں میں موجود احتجاجی قافلوں کی مظفرآباد کی جانب پیشقدمی کا اعلان کردیا گیا ہے۔ جبکہ ریاست کی کشیدہ صورتحال پر وزیراعظم پاکستان نے پیر 13 مئی کو ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ پونچھ ڈویژن کے صدر مقام راولاکوٹ میں ایکشن کمیٹی رہنماؤں اور حکومتی کمیٹی کے درمیان مذاکراتی عمل جاری تھا جو نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکا۔
مزید پڑھیں
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنما سردار عمر نذیر کشمیری نے کہا ہے کہ حکومت ایک مطالبہ بھی ماننے کے لیے تیار نہیں اور ٹال مٹول سے کام لیا جارہا ہے۔ اس لیے ہم مارچ کو آگے بڑھانے کا اعلان کرتے ہیں۔
مظفرآباد میں کل تعلیمی ادارے اور ضلعی دفاتر بند رہیں گے
اِدھر کشیدہ حالات کے پیش نظر حکومت نے ضلع مظفرآباد میں کل تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جبکہ ضلعی دفاتر بھی بند کریں گے۔
موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی بند کرنے کا فیصلہ
ذرائع کے مطابق حکومت نے ایکشن کمیٹی سے مذاکرات میں ناکامی کے بعد موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آزادکشمیر میں جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام مطالبات کے حق میں احتجاج کا سلسلہ 10 مئی سے جاری ہے اور ریاست بھر سے قافلے مظفرآباد کی جانب رواں دواں ہیں۔
گزشتہ روز میرپور کے علاقے اسلام گڑھ میں مظاہرین کی فائرنگ سے ایک سب انسپکٹر شہید ہوگیا تھا۔
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات میں سستی بجلی، سبسڈائز آٹا اور اشرافیہ کی مراعات ختم کرنے کے مطالبات سرفہرست ہیں۔
صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کا آزادکشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار
اِدھر صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آزاد کشمیر کی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
صدر مملکت سے پیپلزپارٹی کے ممبران آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی نے ملاقات کی ہے اور اس دوران آزادکشمیر میں احتجاج کے باعث پیدا شدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دوسری جانب وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آزادکشمیر کی کشیدہ صورتحال پر پیر 13 مئی کو ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں وزیراعظم کو ریاست کی صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی۔
شہباز شریف نے آج بھی اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا تھا کہ پر امن احتجاج عوام کا حق ہے لیکن اس کے نام پر کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی نہ ہی سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت دی جائے گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ اس صورتحال میں بھی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کررہے ہیں۔