فارن فنڈنگ کیس میں بینکنگ کورٹ سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور شریک ملزم طارق شفیع کی ضمانت منظور ہونے کے خلاف ایف آئی اے کی جانب سے دائر ہونے والی اپیل پر سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور انہوں نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ عمران خان ابھی تک کیس میں شامل تفتیش نہیں ہوئے لہٰذا بینکنگ کورٹ کی جانب سے ان کی عبوری ضمانت منظور کیے جانے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
دورانِ سماعت جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سوال کیا کہ کیا عمران خان شروع سے ہی شامل تفتیش نہیں ہوئے؟ جس پر رضوان عباسی نے عدالت کو بتایا کہ بار بار نوٹسسز کے باوجود وہ شاملِ تفتیش نہیں ہوئے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ پیسے تو باہر سے کسی اور نے بھیجے ہیں، مگر ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ٹی وی پروگراموں میں عمران خان خود کہہ چکے ہیں وہ امدادی رقوم ہے، اور اگر وہ امدادی رقوم ہیں تو پھر پارٹی کے اکاؤنٹ میں کیا کررہے ہیں؟
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا تفتیش میں اسٹیٹ بینک کا کوئی بیان رکھا گیا ہے؟ اسٹیٹ بینک کی پابندی کا نوٹیفکیشن کہاں ہے؟ اجازت یہاں اسٹیٹ بینک سے لینی ہے یا وہاں سے جہاں سے پیسے آنے ہیں؟ آپ نے تو اسٹیٹ بینک کے کسی نمائندے کو انکوائری میں شامل ہی نہیں کیا۔
اسپیشل پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے آج تک کوئی ایکشن نہیں لیا، یہ کیس ابھی سامنے آیا ہے اور اسٹیٹ بینک نے ٹرانزیکشن اور اکاؤنٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ غیر قانونی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی آر میں جو الزامات ہیں وہ تو عارف نقوی پر ہیں، عمران خان پر اس کیس میں کیا الزام ہے، عمران خان یا تحریک انصاف تو رقوم وصول کرنے والے ہیں۔
پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے کہا کہ عمران خان نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ یہ امدادی رقوم ہیں، مگر انہیں سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا، اور ہم اس انٹرویو سے متعلق اور کچھ دیگر سوالات پوچھنا چاہتے ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ رقوم اگر سیاسی جماعت نے استعمال کی ہیں تو اس میں ذاتی مقاصد کیسے ہوگئے؟ پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ امدادی رقم کو کسی دوسرے فرد کے غیر ملکی اکاؤنٹ کے ذریعے بھیجنا جرم ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یہ تو قابلِ ضمانت جرم ہے جس کی 2 سال سزا ہے۔ آپ یہ بتائیں کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے کیا پابندیاں ہیں؟ یہ تو باہر کی بینک نے دیکھنا تھا جہاں سے پیسے بھیجے گئے ہیں۔ ایف آئی اے کا اختیار تو اسٹیٹ بینک پر منحصر ہے اور اسٹیٹ بینک نے تو اپنا کام ہی نہیں کیا تو آپ کیسے آگئے تفتیش کرنے؟
رضوان عباسی نے دلائل میں کہا کہ 2013ء میں یہ رقوم آئیں اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کی روشنی میں ایف آئی اے نے انکوائری کا آغاز کیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ یہ تو اسٹیٹ بینک کا اختیار ہے کہ وہ انکوائری شروع کرتا یا پھر وفاقی حکومت، کل اسٹیٹ بینک کہے کہ یہ ٹرانزیکشن ٹھیک تھی تو آپ کہاں کھڑے ہوں گے؟ آپ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے کسی بندے کا بیان ریکارڈ کیا ہے؟
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس میں کہا کہ میں اپنے اکاؤنٹ کا نام نیا پاکستان یا پی ٹی آئی رکھتا ہوں تو کیا یہ غلط ہے؟ کیا بینک کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں؟ اسپیشل پراسیکیوٹر نے بتایا کہ کچھ دستاویزات موجود ہیں اور کچھ نہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ جن کی ضمانت خارج کرنے آپ آئے ہیں ان کا جرم کیا ہے وہ بتائیں؟ اکاؤنٹ پر دستخط کس کے ہیں؟ کیا عمران خان نے خود دستخط کیے ہیں؟ اسپیشل پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اکاؤنٹ دستاویزات پر طارق شفیع، سردار طارق، عمران خان و دیگر کے دستخط موجود ہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ اکاؤنٹ پر نام کی تبدیلی سے متعلق دستاویزات دکھائیں اور اس پر دستخط کس کے ہیں وہ بتائیں۔ کیا اکاؤنٹ کی قسم تبدیل کرنے کے فارم پر عمران خان نے دستخط کیے؟ راجہ رضوان عباسی نے بتایا کہ یونس علی، طارق شفیع اور سردار اظہر طارق نے دستخط کیے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ عمران خان کا طارق شفیع سے کیا تعلق ہے؟ اس اکاؤنٹ کا دستخط کنندہ کون ہے؟ یہ اکاؤنٹ تو تحریک انصاف کا ہے۔ اس پر راجہ رضوان عباسی نے بتایا کہ عمران خان پارٹی کے چیئرمین ہیں اور وہی مستفید ہوئے ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اکاؤنٹ تحریک انصاف کا ہے تو تحریک انصاف کی کمیٹی نے چلانا ہے، عمران خان کیسے مستفید ہوگئے؟ راجہ رضوان عباسی نے بتایا کہ یہ جو کہتے ہیں کہ ہم نے امدادی رقم جمع کی ہے، یہ بھی غیر قانونی ہے، متحدہ عرب امارات میں ایسے چندہ جمع نہیں کیا جاسکتا بلکہ اس کے لیے اجازت لینی پڑتی ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ آپ کا یہ کیس ہی نہیں کہ پی ٹی آئی نے باہر غیر قانونی طور پر رقم جمع کی، ڈاکے کے پیسے سے اگر کوئی زکوٰۃ دے دیتا ہے تو آپ لینے والوں پر جرم ڈال دیں گے؟ اگر کوئی چوری کے پیسے یتیم خانے میں یا مسجد میں دیتا ہے تو مسجد پر کیس بنا دیں گے؟ اگر کسی معاملے میں مشکوک ٹرانسزیکشن نہیں کی گئی تو اس پر قانون کیا ہوگا؟
عدالت نے عمران خان کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا














