پارلیمنٹ مشترکہ اجلاس:عمران خان کو نہ پہچانا گیا تو وہ ملک و قوم کو حادثے سے دوچار کردیں گے، راناثنااللہ

بدھ 22 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے پارلیمنٹ کے مشرکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سنہ 2018 میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے انتخابات میں دھاندلی کرکے عمران خان کو اقتدار سونپا جو ایک فتنہ ہیں اور اگر انہیں اب بھی نہیں پہچانا گیا تو وہ ہٹلر کی طرح ملک و قوم کو کسی حادثے سے دوچار کروادیں گے۔

قومی اسمبلی میں جاری پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کو سوائے حالات خراب کرنے اور فساد پھیلنے کے کچھ نہیں آتا۔

بدھ کی سہ پہر کو اسپیکر راجا پرویز اشرف کی زیر سربراہی طلب کیا گیا تھا تاہم کچھ وجوہات کے باعث اس کا آغاز ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے ہوا جس کے دوران چند اہم قراردادیں بھی پیش کیے جانے کا بھی امکان ہے۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ ایک شخص ملک کو آئینی بحران کی جانب لے جا رہا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا موقف یہ ہے کہ مسلح جتھوں کو کنٹرول کرنے کے لیے نہتی پولیس کافی نہیں لہٰذا دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے بنائی گئی حکمت عملی اپنانے کی اجازت دی جائے۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ ایک شخص ملک کو آئینی بحران کی جانب لے جا رہا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا موقف یہ ہے کہ مسلح جتھوں کو کنٹرول کرنے کے لیے نہتی پولیس کافی نہیں لہٰذا دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے بنائی گئی حکمت عملی اپنانے کی اجازت دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی اور آئینی بحران نہ تھا اور نہ ہے لیکن اسے پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سنہ 2014 سے ملک میں انارکی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تھی اور 124 دن کے دھرنے میں تقریروں سے پارلیمنٹ کی تضحیک کی گئی اور کبھی لانگ مارچ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد اسمبلی میں بلاول بھٹو زرداری نے یہاں تک پیشکش کردی تھی کہ عمران خان قدم بڑھائیں ہم ان کے ساتھ ہیں جس پر انہوں نے الٹا گالیاں دینی شروع کر دی تھیں اور سب کو چور قرار دیتے ہوئے کسی کو نہ چھوڑنے کی دھمکیاں دی تھیں۔

رانا ثنااللہ نے یاد دہانی کرائی کہ آڈیو ویڈیو لیکس کا آغاز عمران خان کے دور حکومت میں ہوا تھا اور جب نیب چیئرمین نے کیسز بنانے سے منع کیا تھا تو ان کی ویڈٰیو لیک کردی گئی جبکہ متاثرہ خاتون طیبہ گل کے ساتھ میٹنگ کی گئی جس میں عسکری ایجنسی کے سربراہ بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور زرداری سمیت اپوزیشن لیڈرز پر جھوٹے مقدمات بنائے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے دور حکومت میں ملک کی معیشت کا بیڑا غرق کیا اور ان سے پہلے ملک ترقی کی منزلیں طے کر رہا تھا لیکن اس نام نہاد لیڈر اور اس کے ٹولے نے اسے آج یہاں پہنچا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن ووٹوں سے عمران خان نے سنہ 2018 میں حکومت بنائی انہی ووٹوں سے سال 2022 میں شہباز شریف نے اپنی حکومت بنالی جبکہ جن پارٹیوں نے اس وقت عمران خان کا ساتھ دیا تھا انہی نے بعد میں پی ڈی ایم کا ساتھ دیا تاہم کہا یہ گیا کہ یہ امپورٹڈ حکومت ہے۔

رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا کہ عدالت میں عمران خان کی پیشی سے قبل باقاعدہ طور پر لوگوں کو بلایا جاتا ہے اور انہیں فون کرکے دھمکایا بھی جاتا ہے کہ اگر ان میں سے ہر ایک 50 لوگ نہ لایا تو اسے انتخابات میں پارٹی ٹکٹ نہیں ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان 14 سے 18 مارچ تک لاہور زمان پارک میں مورچہ بنائے بیٹھے رہے جس دوران وہاں پتھروں کی تھیلیاں اور بوریاں موجود تھیں جو پولیس کے خلاف استعمال ہوئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp