سندھ حکومت نے ورلڈ بینک کے تعاون سے عوام کو صرف 7 ہزار روپے کی سستی قیمت پر مکمل سولر سسٹم فراہم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
سما نیوز کے مطابق اس اقدام کا مقصد توانائی کے چیلنجز سے نمٹنے اور صوبے بھر کے گھرانوں کو بجلی کے زیادہ بلوں سے چھٹکارا دلانے کے علاوہ کم قیمت میں یہ سہولت مہیا کرنا ہے۔
مزید پڑھیں
اس اسکیم کے تحت کراچی کے 50 ہزار گھرانوں سمیت سندھ بھر میں 2 لاکھ گھرانوں کو 7 ہزار روپے کی معمولی قیمت پر مکمل سولر سسٹم تک رسائی حاصل ہوگی۔ ہر سولر سسٹم کو ایک پنکھے اور 3 ایل ای ڈی بلب سے بجلی فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو عام آدمی کی بجلی کی ضرورت کو پورا کرے گا۔
سندھ میں متبادل توانائی کے ڈائریکٹر نے بتایا ہے کہ صوبے کے ہر ضلع میں 6 ہزار 656 سولر سسٹمز تقسیم کیے جائیں گے جس کی مجموعی طور پر تمام علاقوں میں تقسیم کی کوشش کی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ اکتوبر میں شروع ہوگا، سسٹم پیکج میں سولر پینلز، چارج کنٹرولرز اور بیٹریاں شامل ہیں۔
ورلڈ بینک کی طرف سے اس منصوبے کے لیے 32 ملین ڈالر مختص کیے گئے جبکہ مستقبل میں اس میں مزید توسیع کے امکانات بھی موجود ہیں۔
واضح رہے کہ سندھ پہلے ہی شمسی توانائی سے 400 میگاواٹ بجلی پیدا کررہا ہے، جو توانائی کے پائیدار ذرائع کے لیے اپنے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے صوبے میں 50 ہزار گھرانوں کو مفت سولر سسٹم فراہم کرنے کے منصوبے کی نقاب کشائی کی ہے۔ اسکیم کے تحت ماہانہ 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھرانے مفت سولر سسٹم کے اہل ہوں گے۔