برٹش امریکن ٹوبیکو گروپ کے ریجنل ڈائریکٹر مائیکل ڈیجوائنسیک کا کہنا ہے کہ پاکستان کو سالانہ 300 ارب روپے سے زائد کا نقصان سگریٹ ٹیکس چوری سے ہو رہا ہے، سال 2024 میں پاکستان میں غیر قانونی اور ٹیکس چور سگریٹ کا حصہ 56 فیصد ہے۔
برٹش امریکن ٹوبیکو گروپ کے ریجنل ڈائریکٹر مائیکل ڈیجوائنسیک نے میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ برٹش امریکن ٹوبیکو گروپ نے پچھلے سال 500 پاکستانی بزنس گریجویٹس کو روزگار کے مواقع فراہم کیے، بی اے ٹی بین الاقوامی مارکیٹ کے مطابق مختلف شعبوں میں پاکستانی بزنس گریجویٹس کو تربیت دے رہا ہے۔
ریجنل ڈائریکٹر بی اے ٹی نے کہا کہ آئندہ چند سال میں 3000 گریجویٹ مختلف شعبوں میں ریسرچ کے لیے تیار کرلیں گے، بین الاقوامی مارکیٹ میں ریسرچ کے لیے آئی ٹی، ڈیٹا اینالیٹکس اور فنانس کے شعبوں کی بھی تربیت دے رہے ہیں ۔ پاکستانی بزنس گریجوٹس غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کو برٹش امریکن ٹوبیکو گروپ کی سرمایہ کاری پلان سے آگاہ کیا ہے، ایس آئی ایف سی سرمایہ کاری کے تحفظات دور کرنے میں مخلص ہے۔ پاکستان میں غیرقانونی سگریٹ کا فروغ غیرملکی سرمایہ کاری کو متاثر کرے گا۔ پاکستان میں غیر قانونی تجارت کے باعث سگریٹ کے غیر ملکی سرمایہ کار تباہ ہو رہے ہیں۔
’غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے پالیسی میں تسلسل ضروری ہے، پاکستان میں ایک سال میں غیرقانونی اور ٹیکس چور سگریٹ کا حصہ 20 فیصد بڑھا ہے‘۔
مائیکل ڈیجوائنسیک نے کہا کہ اگر غیر قانونی اور ٹیکس چور سگریٹ اسی طرح پھلتے پھولتے رہے تو غیر ملکی سرمایہ کاری ختم ہوجائے گی، پاکستان ٹوبیکو کمپنی نے اپنی دو مشینیں بند کردی ہیں۔ اگر غیر قانونی اور ٹیکس چور سگریٹ کی بندش نہ ہوئی تو غیرملکی کمپنیوں کے ملازمین بے روزگار ہوجائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سال 2011 میں پاکستان میں غیر قانونی اور ٹیکس چور سگریٹ کا حصہ 22 فیصد تھا، سال 2024 میں پاکستان میں غیر قانونی اور ٹیکس چور سگریٹ کا حصہ 56 فیصد ہے، اور اس وقت حکومت کو سالانہ 300ارب روپے سے زائد کا نقصان سگریٹ ٹیکس چوری سے ہو رہا ہے۔