سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں وہ معروف سابق مکسڈ مارشل آرٹ فائٹر خبیب نُرماگومیڈوف کو یقین دہانی کراتے نظر آرہے ہیں کہ اگر وہ انتخابات میں کامیاب ہوئے تو غزہ میں جاری جنگ رکوا دیں گے۔
امریکی ریاست نیو جرسی میں پروڈنشل سینٹر میں منعقدہ یو ایف سی ایونٹ میں شرکت کے دوران سابق روسی مکسڈ مارشل فائٹرخبیب نُرماگومیدوف نے ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا کہ ’میں جانتا ہوں آپ فلسطین میں جنگ رکوا دیں گے‘، جس پر ٹرمپ نے اعتماد کے ساتھ کہا، ’ہم اسے روکیں گے، میں جنگ روک دوں گا‘۔
Khabib: I know you will stop the war in Palestine.
Donald Trump: We will stop it. I will stop the war. pic.twitter.com/Ve7eshXF1B
— Globe Eye News (@GlobeEyeNews) June 2, 2024
ڈونلڈ ٹرمپ کی ویڈیو پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں کسی نے سوال کیا کہ کیا واقعی ٹرمپ جنگ بندی کروا سکتے ہیں تو کوئی ان کے اس بیان کو سراہتا ہوا نظر آیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ مکسڈ مارشل آرٹ فائٹر خبیب نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے اور انہوں نے اس کی یقین دہانی بھی کروائی ہے لیکن کیا واقعی غزہ میں جنگ بندی ہوجائے گی؟
مکس مارشل آرٹس فائیٹر خبیب نے سابق امریکی ڈونلڈ ٹرمپ سے فلسطین کے خلاف اسرائیلی جارحیت بند کرنے کا مطالبہ کر دیا کیا سابق صدر نے اس کو جنگ بندی ختم کرنے کی یقین دہائی کروا دی کیا واقعی ایسا ہے اور جنگ بندی ہو جائے گی ؟ pic.twitter.com/7KdRSsPnIK
— M.Madni (@M1Pak) June 2, 2024
خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملے کا آغاز 7 اکتوبر 2023 کو ہوا تھا۔ اور تب سے اب تک بچوں اور خواتین سمیت ہزاروں فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور اس وقت بھی رفح میں اسرائیلی حملے جاری ہیں جس کے بعد ’آل ائیز آن فح‘ مہم جاری ہے۔
’آل آئیز آن رفح‘ مہم کیا ہے؟
غزہ کے علاقے رفح میں پناہ گزین کیمپ پر حالیہ اسرائیلی حملوں کے بعد سوشل میڈیا پر ’آل آئیز آن رفح‘ یعنی تمام نگاہیں رفح پر ہیں نامی مہم نے زور پکڑ لیا ہے جس میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بلاک آؤٹ مہم بھی شروع کی گئی تھی جس میں غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کے خلاف خاموشی اختیار کرنے والی معروف شوبز شخصیات کو اَن فالو کرکے ان کا بائیکاٹ کیا گیا تھا۔
بلاک آؤٹ مہم کیا ہے؟
بلاک آؤٹ مہم کا آغاز 6 مئی کو میٹ گالا کے بعد شروع ہوا جس کا مقصد مشہور شخصیات کو انسٹاگرام، ایکس اور ٹک ٹاک جیسے آمدنی کا ذریعہ بننے والے سوشل میڈیا نیٹ ورکس سے بلاک کرنا ہے۔
اس مہم کے نتیجے میں کم کارڈیشین، ٹیلر سوئفٹ، بیونس، کائلی جینر، زینڈایا، مائلی سائرس، سیلینا گومز، آریانا گرانڈے، ڈیمی لوواٹو، کانیے ویسٹ، کیٹی پیری، زیک ایفرون، نک جونس سمیت دیگر مغربی دنیا کی مقبول شخصیات نے مختصر عرصے میں لاکھوں صارفین کھو دیے ہیں۔
واضح رہے کہ کچھ دن قبل ایک فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے مگر غزہ کی موجودہ صورتحال اسرائیل کے لیے ہرگز اچھی نہیں ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو پہلے سے زیادہ امریکا کی مدد کی ضرورت ہے۔ اسرائیل کے حق میں سڑکوں پر ہونے والے مظاہروں میں بہت کم لوگ شرکت کرتے ہیں، کانگریس میں بھی اسرائیل اپنی طاقت کھو رہا ہے جو ناقابلِ یقین ہے۔