اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدت میں نکاح کیس دوسری عدالت کو ٹرانسفر کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا کی عدالت کو ٹرانسفر کردیا ہے
ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کیس ٹرانسفر کے لیے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو خط لکھا تھا، اب عدت میں نکاح کیس ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا سنیں گے، خاور مانیکا نے جج شاہ رخ ارجمند پر اعتراض کیا تھا۔
عدت میں نکاح کیس ہے کیا؟
25 نومبر 2023 کو بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے اسلام آباد کی سیشن کورٹ کے سول حج قدرت اللہ کی عدالت میں پیش ہو کر شکایت درج کرائی، درخواست 494/34 ، 496 سمیت دیگر دفعات کے تحت دائر کی گئی۔ خاور مانیکا نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کو طلب کر کے سخت سزا سنائی جائے۔
مزید پڑھیں
سول عدالت میں جمع کروائے گئے خاور مانیکا کے تحریری بیان کے مطابق بشریٰ بی بی کی بہن مریم نے اسلام آباد میں دھرنے کے دوران بشریٰ کا عمران خان سے تعارف کروایا تھا۔ خاور مانیکا نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ عمران خان ’پیری مریدی‘ کی غرض سے ان کے گھر داخل ہوئے اور ان کی غیر موجودگی میں گھر آتے رہے۔
ان کے مطابق اس وجہ سے ایک مرتبہ وہ عمران خان کو گھر سے بھی نکال چکے ہیں۔ انہوں نے دعوٰی کیا کہ عمران خان کے قریبی ساتھی اور سابق مشیر زلفی بخاری بھی عمران خان کے ساتھ ان کے گھر آتے رہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں الزام عائد کیا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کا ٹیلیفون پر رابطہ رہتا تھا اور فون کی سِم بشریٰ بی بی کی دوست فرح گوگی نے فراہم کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس صورت حال سے تنگ آ کر انہوں نے 14 نومبر2017 کو اپنی اہلیہ کو طلاق دے دی تھی۔ خاور مانیکا نے درخواست میں مؤقف اپنایا، ’دوران عدت نکاح کا معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد دونوں نے مفتی سعید کے ذریعے فروری 2018 میں دوبارہ نکاح کیا تھا جو پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 496/ 496 بی کے تحت سنگین جرم ہے۔‘
خاور مانیکا نے بیان میں کہا کہ وہ پہلے اس معاملے پر نہیں بولے کہ یہ گھر کی بات ہے لیکن باتیں منظر عام پر آنے کے بعد وہ قانونی چارہ جوئی کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 11 دسمبر 2023 کو اسلام آباد کی مقامی عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف خاور مانیکا کی جانب سے دائر غیر شرعی نکاح کیس کو قابل سماعت قرار دیا تھا۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کے دوران عدت نکاح کی خبر سب سے پہلے سینئر صحافی عمر چیمہ نے جنوری 2018 میں دی تھی۔ تاہم پی ٹی آئی نے اس خبر کی تردید کی تھی۔ بعدازاں فروری 2018 میں پی ٹی آئی کی جانب سے نکاح کی خبر جاری کی گئی۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ 27 ستمبر 2018 کو بشریٰ بی بی نے ایک ٹی وی انٹرویو میں عدت ختم ہونے سے قبل عمران خان سے شادی کرنے کی خبروں کی تردید کی تھی۔ بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ طلاق ہونے کے بعد انہوں نے نہ صرف عدت پوری کی بلکہ 7 ماہ بعد تحریک انصاف کے سربراہ سے نکاح کیا تھا۔