صدر آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک ایسوسی ایشن ڈاکٹر امجد مگسی نے کہا ہے کہ پنجاب کی یونیورسٹیوں کو اگر حکومت نے گرانٹ نہ دی تو یونیورسٹی انتظامیہ ازخود فیسوں میں 10 گنا اضافہ کر دے گی کیونکہ اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہوگا۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر امجد مگسی نے کہاکہ وفاق نے پہلی دفعہ یونیورسٹیوں کو گرانٹ نہ دینے کا اعلان کیا ہے، اس سے پہلے وفاق ہائیر ایجوکیشن کو فنڈ کرتا تھا لیکن اب کہا گیا ہے کہ 18ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے تحت ہائیر ایجوکیشن کو صوبائی حکومتیں فنڈ کریں گی لیکن صوبائی حکومتیں اس معاملے پر خاموش ہیں۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ ہم پچھلے کئی روز سے سراپا احتجاج ہیں کہ حکومت ایسا اقدام نہ کرے جس سے طلبا و طالبات کو نقصان ہو، اگر وفاق اور صوبائی حکومتیں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو گرانٹ جاری نہیں کرتیں تو یونیورسٹی انتظامیہ اپنے اخراجات نکالنے کے لیے ہر اکیڈمک پروگرام کی فیس میں 10 گنا اضافہ کردے گی۔ ’جو فیس پہلے 6 ہزار روپے لی جارہی تھی اس کو بڑھا کر 36 ہزار کردیا جائے گا اور اس کا بوجھ ایک غریب طالبعلم پر پڑے گا‘۔
ڈاکٹر امجد مگسی نے کہاکہ جب فیسوں میں اتنا اضافہ ہوگا تو غریب کیسے یونیورسٹیوں میں پڑھنے کے لیے آئے گا، اس وقت پاکستان کی یونیورسٹیوں میں تقریباً 30 لاکھ طلبہ زیور تعلیم سے آراستہ ہورہے ہیں، حکومت اگر گرانٹ بحال نہیں کرتی تو یہ سارا بوجھ طلبہ پر شفٹ ہوگا۔
’فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے تنخواہوں کا مسئلہ بھی بڑھتا جارہا ہے‘
ڈاکٹر امجد مگسی نے بتایا کہ پچھلے کچھ ماہ سے حکومت یونیورسٹیوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہی ہے جس کے باعث اساتذہ کی تنخواہوں کا مسئلہ اب بڑھتا جارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سرکار کی طرف سے پہلے یکم تاریخ کو تنخواہ مل جاتی تھی جو اب یونیورسٹی کے اساتذہ کو وقت پر نہیں مل رہی۔ ’یونیورسٹی اساتذہ کو 4 سے 5 تاریخ تک تنخواہ ملتی ہے جبکہ پنشنرز کو بھی بروقت ادائیگی نہیں ہورہی‘۔
انہوں نے کہاکہ وفاق یا صوبائی حکومتیں یونیورسٹیوں کے لیے فنڈز رکھیں تاکہ درسگاہیں اپنے مالی معاملات چلا سکیں ورنہ ہڑتال کے نام پر جامعات بند ہوں گی تو اس کا نقصان طلبا و طالبات کو ہوگا۔
امجد مگسی نے کہاکہ ہم روزانہ احتجاج کرکے حکومت کا دروازہ کھٹکھٹھا رہے ہیں تاکہ یہ مسئلہ حل ہو۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب کی ترجیحات میں تھا کہ شعبہ تعلیم کو پہلے بہتر کیا جائے گا مگر اب بہتر تو دور کی بات جو گرانٹ مل رہی تھی وہ بھی بند کردی گئی ہے، اس لیے ہماری استدعا ہے کہ اس مسئلے کو جلد از جلد حل کیا جائے۔