چین کے صدر شی جن پنگ نے پاکستان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ چین ہمیشہ کی طرح پاکستان کی بھرپور حمایت اور اس کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کرے گا۔ چین پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی میں بھی مدد جاری رکھے گا۔
مزید پڑھیں
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جمعہ کو چین کے صدر شی جن پنگ سے تاریخی گریٹ ہال آف دی پیپلز میں ملاقات کی ہے۔ دونوں رہنماؤں کے ہمراہ وفاقی وزراء اور سینیئر حکام بھی موجود تھے۔
2024 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم کی چین کے صدر کے ساتھ یہ پہلی ملاقات تھی۔ اس ملاقات میں روایتی گرم جوشی دونوں ممالک کے درمیان آہنی دوستی اور قریبی اسٹریٹجک تعلقات کی عکاسی کرتی ہے۔
وزیراعظم نے چین میں اپنے اور ان کے وفد کے پرتپاک استقبال پر صدر شی جن پنگ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے 2015 میں چین کے صدر شی جن پنگ کے تاریخی دورہ پاکستان کو یاد کیا جہاں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کا باضابطہ طور پر اعلان کیا گیا تھا جو دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے باب کا اضافہ تھا۔
دونوں رہنماؤں نے ‘آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ’ کا اعادہ کیا اور سیاسی اور سیکیورٹی سے لے کر اقتصادی، تجارتی اور عوامی تبادلوں تک مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
Had the honor of meeting President Xi Jinping at the iconic Great Hall of People in Beijing. We discussed various dimensions of the multi faceted Pakistan-China relationship and reaffirmed our longstanding and steadfast friendship, All-Weather Strategic cooperation, economic and… pic.twitter.com/BvclI1JtIg
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) June 7, 2024
دونوں رہنماؤں نے افغانستان، فلسطین اور جنوبی ایشیا سمیت علاقائی اور عالمی صورتحال اور بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ فریقین نے بنیادی مفادات کے امور پر ایک دوسرے کی دیرینہ حمایت کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کے دور اندیش بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) اور گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو (جی ڈی آئی) کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بی آر آئی کے فلیگ شپ منصوبے کے طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
شی جن پنگ نے کہا کہ چین ہمیشہ کی طرح پاکستان کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا اور اس کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کرے گا، شی جن پنگ نے یہ بھی کہا کہ چین پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی میں بھی مدد کرے گا۔
چینی صدر شی جن پنگ نے شہباز شریف سے کہا کہ دونوں ممالک کو چین پاکستان اقتصادی راہداری کی مشترکہ تعمیر کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے اور چینی اور پاکستانی فرموں کو ٹیکنالوجی، زراعت، تجارت، توانائی، کوئلے اور گیسی فیکیشن سے متعلق 31 مفاہمتی یادداشتوں پر توجہ دینی چاہیے۔
دونوں رہنماؤں نے سی پیک کی اعلیٰ معیار کی ترقی اور بڑے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل پر اتفاق رائے کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے دوسرے مرحلے میں سی پیک کی اپ گریڈیشن اور سی پیک کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو آگے بڑھانے پر اتفاق رائے کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم نے سی پیک کی اعلیٰ معیار کی ترقی اور قریبی تعاون کے ذریعے دونوں ممالک کی ترقیاتی حکمت عملیوں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے پاکستان میں چینی شہریوں، منصوبوں اور اداروں کے تحفظ اور سلامتی کے لیے پاکستان کے عزم اور مکمل حمایت پر زور دیا۔
وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کو پاکستان کی معاشی اصلاحات اور پائیدار ترقی، صنعتی ترقی، زرعی جدید کاری اور علاقائی رابطوں سے متعلق پالیسیوں اور پاکستان کی ترقی میں سی پیک کے اہم کردار سے آگاہ کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عوام پر مرکوز، سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے حکومت کا ایجنڈا چین کی طرف سے اپنائے گئے ‘مشترکہ خوشحالی’ کے تصور سے مطابقت رکھتا ہے۔
صدر شی جن پنگ نے وزیراعظم کے اعزاز میں ضیافت کا بھی اہتمام کیا جہاں باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کا ایک اور دور منعقد ہوا۔