قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کیے گئے ایک مشہور ہندوستانی فلمی اداکار کو چھڑانے کے لیے ان کے پرستاروں کی کثیر تعداد بنگلور پولیس اسٹیشن پر جمع ہوگئی۔
کنڑ فلم اسٹار درشن تھوگودیپا کو رینوکا سوامی کے قتل کے سلسلے میں منگل کو گرفتار کر کے 6 دن کی پولیس حراست میں رکھا گیا ہے۔ رینوکا سوامی نے مبینہ طور پر درشن کی قریبی دوست اداکارہ پاویتھرا گوڑا کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کیے تھے۔ مقتول ایک دوا ساز کمپنی کا ملازم تھا اور اس کی لاش 9 جون کو ایک برساتی نالے میں پائی گئی تھی۔
درشن تھوگودیپا کی گرفتاری کے بعد ان کی پاویتھرا کو بھی بنگلور پولیس نے قتل کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ ان کے علاوہ دیگر 10 افراد بھی پکڑے گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کی کچھ رپورٹس کے مطابق پاویتھرا درشن کی اہلیہ ہیں جبکہ کچھ انہیں دیرینہ ساتھی قرار دیتے ہیں۔
شریک اداکاروں پاویتھرا اور درشن کو بنگلور پولیس نے دوسروں کے ساتھ رینوکا سوامی نامی 33 سالہ شخص کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کے شبے میں حراست میں لیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق47 سالہ درشن کو میسور سے اٹھایا گیا اور پوچھ گچھ کے لیے واپس بنگلور لایا گیا۔ یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب 3 لوگوں نے مبینہ طور پر رینوکا سوامی کے قتل کا اعتراف کیا اور کہا کہ انہوں نے درشن کی ہدایت پر یہ جرم کیا۔
مقتول کون؟
مقتول رینوکا سوامی مبینہ طور پر بنگلورو کے سمانہلی برج پر مردہ پایا گیا۔ وہ مبینہ طور پر پاویتھرا کو توہین آمیز پیغامات بھیجتا تھا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ درشن کو اس شخص کے قتل کے سلسلے میں میسور کے ایک ہوٹل سے اٹھایا گیا تھا۔
ایک رپورٹ کے مطابق سوامی کو میسور میں درشن کے فارم ہاؤس پر بلایا گیا جہاں 2 ماہ قبل ملزم نے مبینہ طور پر اس پر تشدد کیا اور لاش کو کامکشی پالیا میں ایک نالے میں پھینکنے سے پہلے قتل کر دیا۔
پولیس کو مبینہ طور پر قتل کے بارے میں کچھ مقامی باشندوں کی طرف سے آگاہ کرنے کے بعد معلوم ہوا۔ فرانزک رپورٹ میں اس بات کی تصدیق ہوئی تھی کہ اسے قتل کیا گیا ہے۔
درشن نے کئی ہٹ فلموں میں اداکاری کی ہے اور جنوبی ریاست کرناٹک میں ان کے لاتعداد مداح ہیں۔
درشن کی گرفتاری نے ریاست میں سنسنی پیدا کر دی ہے اور جہاں لوگ درشن جیسے ستاروں کی جنون کی حد تک لگاؤ رکھتے ہیں۔ اب ان کا ایک جم غفیر پولیس کے درپے ہوگیا ہے تاکہ اپنے پسندیدہ اداکار کو آزاد کرایا جاسکے۔ پولیس کو پولیس اسٹیشن کے ارد گرد رکاوٹیں کھڑی کرنی پڑیں تاکہ جنونی مداحوں کو کنٹرول کیا جا سکے۔
متعلقہ پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش مکمل ہونے تک کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ آیا درشن نے یہ جرم کیا ہے یا نہیں اور اگر قتل کیا بھی ہے تو اس کی اصل وجہ کیا ہے۔