وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس چوروں اور ان کے حامی عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں ٹیکس چور اشرافیہ کے خاتمے کے لیے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑیں گے۔
مزید پڑھیں
ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم ہاؤس میں ٹیکس اصلاحات، ملکی معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن اور محصولات کے فروغ کے اقدامات کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بورڈ ملکی معیشت کا سب سے اہم ادارہ ہے۔ انہوں نے انسانی وسائل کی ترقی اور ڈیجیٹلائزیشن کے لیے تمام ضروری وسائل فراہم کرنے کا عزم بھی کیا۔
وزیر اعظم نے اجلاس کو مزید بتایا کہ بجٹ کی تیاریوں کے دوران انہوں نے مزید لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے واضح ہدایات جاری کی تھیں اور اشرافیہ کو اپنا واجب الادا ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بجٹ میں متوسط اور نچلے طبقے پر کم سے کم ٹیکس لگائے گئے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیکس تناسب میں کمی اور ٹیکس نیٹ میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت ٹیکس نظام کی مکمل ڈیجیٹلائزیشن کو یقینی بنانے اور افرادی قوت کی استعداد کار بڑھانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے معیشت کو دستاویزی شکل دینے اور ڈیجیٹل ذرائع سے ٹیکس وصولی بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ مزید لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
اجلاس میں بین الاقوامی فرم میک کنزی اور کارانداز نے وزیراعظم کو ریونیو میں اضافے اور ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کے حوالے سے گزشتہ چار ہفتوں کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔
علاوہ ازیں اجلاس میں ٹیکس محصولات میں اضافے کے حوالے سے قلیل اور درمیانی مدت کے منصوبے بھی پیش کیے گئے۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ٹیکسوں کی مد میں ملکی آمدنی میں اربوں روپے کا اضافہ ملک میں موجودہ پالیسیوں کے مکمل نفاذ کے بعد ہی ممکن ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ملکی معیشت کی ویلیو چین کی ڈیجیٹلائزیشن اور آٹومیشن سے محصولات میں اضافہ ہوگا اور ان اقدامات سے معیشت کی دستاویزات بھی ممکن ہوں گی۔
سیکرٹریز اور محکمے ذاتی طور پر ٹاسک مینجمنٹ سسٹم سے استفادہ کریں، وزیر اعظم
دریں اثنا وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے وفاقی سیکرٹریز اور محکموں کے سربراہان کو ہدایت کی ہے کہ وہ ذاتی طور پر ٹاسک مینجمنٹ سسٹم سے استفادہ کریں۔
انہوں نے یہ ہدایات وفاقی وزارتوں اور محکموں کو ٹاسک مینجمنٹ سسٹم کے استعمال کی ہدایات پر عملدرآمد کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔
ٹاسک مینجمنٹ سسٹم بین الاقوامی معیار کا ایک جدید سافٹ ویئر ہے جو وزیر اعظم کی جانب سے وفاقی وزارتوں کو جاری کردہ ہدایات اور اس سلسلے میں پیش رفت کی نگرانی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
وزیراعظم نے ٹاسک مینجمنٹ سسٹم کے نفاذ کے لیے روزانہ جائزہ لینے کا بھی فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام منصوبوں میں پیش رفت کی مسلسل مانیٹرنگ ان کی بروقت تکمیل کی جانب پہلا قدم ہے۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ٹاسک مینجمنٹ سسٹم کے لیے موبائل ایپلی کیشن پہلے ہی تیار کی جاچکی ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، احد چیمہ، محمد اورنگزیب، وزیر مملکت شازہ فاطمہ خواجہ، علی پرویز ملک، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل، سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر، ڈاکٹر اکرام الحق، سلمان احمد، چیئرمین ایف بی آر، میک کنزی اور کارانداز کے نمائندوں اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔