وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے فرنٹیئر کانسٹیبلری کے شب قدر قلعہ کا دورہ کیا، دوران وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے قلعہ کے مختلف قدیم حصے دیکھے۔
اس موقع پر وفاقی وزیرداخلہ نے زنجیروں میں جکڑے قلعہ کے اصلی و قدیمی دروازوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
محسن نقوی نے قلعے میں موجود برطانیہ کے سابق وزیراعظم سر ونسٹن چرچل کا مجسمہ اور 1837 میں دیار کی لکڑی سے تعمیر کیا گیا ریسٹ ہاوس بھی دیکھا۔ اس ریسٹ ہاوس میں سر ونسٹن چرچل نے ستمبر 1897 میں قیام کیا تھا۔
قلعے کی تاریخ
یہ قلعہ راجا رنجیت سنگھ کے دور حکومت کے دوران ماہر تعمیرات طوطا رام نے تعمیر کروایا اور اس کا نام نام شنکر گڑھ رکھا گیا۔
دروازوں کو سزا
1839 میں مہمند قوم نے شنکر گڑھ قلعہ پر حملہ کیا اور دروازے توڑ کر قلعہ میں داخل ہوگئے، رنجیت سنگھ کے بیٹے شیر سنگھ نے قلعہ کے دروازے ٹوٹنے کی انکوائری فرنچ جنرل سے کروائی۔ انکوائری کی روشنی میں 1840 میں دروازوں کو 100 برس تک زنجیروں میں باندھنے کی سزا سنائی گئی، یوں184 برس بعد آج بھی یہ دروازے زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے تاریخی قلعہ کی دیکھ بھال پر کمانڈنٹ ایف سی اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا۔
قلعہ ایک تاریخ سموئے ہوئے ہے، محسن نقوی
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کی پشاور سمیت خیبر پختونخوا میں قیام امن کیلئے گراں قدر خدمات ہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایف سی کے افسروں اور جوانوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بہادری کی داستانیں رقم کی ہیں۔قوم کو ایف سی کے جری سپوتوں پر ناز ہے۔
قلعے کے دورے کے موقع پر کمانڈنٹ ایف سی معظم جاہ انصاری نے قلعہ اور زنجیروں میں جکڑے دروازوں کے تاریخی پس منظر کے بارے میں بریفنگ دی۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے وزیٹرز بک میں تاثرات بھی درج کیے۔