محمد زبیر کے انٹرویو پر سپریم کورٹ انکوائری کمیشن بنائے اور جنرل باجوہ کے خلاف کارروائی کی جائے، رؤف حسین

ہفتہ 22 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے کہا ہے کہ محمد زبیر کے انکشافات کے بعد سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کو کٹہرے میں لایا جائے، اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ عمران خان یا تحریک انصاف کا کوئی کیس نہ سنیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آرمی چیف حلف لیتا ہے کہ وہ سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا، جب آپ اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو آپ کے اوپر آرٹیکل 6 لگتا ہے۔

ترجمان تحریک انصاف نے کہاکہ سپریم کورٹ محمد زبیر کے انٹرویو کا نوٹس لے، اس پر انکوائری کمیشن بنایا جائے، کمیشن کی انکوائری کی روشنی میں غیرقانونی کام میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے، اور ان کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ طالع آزما لوگوں کا راستہ روکا جاسکے اور ملک میں جمہوریت پنپ سکے۔

رؤف حسن نے کہاکہ یہ سنجیدہ معاملہ ہے، یہ آئین کی خلاف ورزی کا معاملہ ہے، جس کو درگزر نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے بیان دیا تھا کہ لوگ چاہتے ہیں کہ عمران خان کو 5 سال تک جیل میں رکھا جائے، کیوںکہ ملک کو آگے لے جانے کا ایک یہی طریقہ ہے۔

’کیا احسن اقبال کا یہ کام ہے کہ اس قسم کے بیان دیں، اب جب ان سے ملک نہیں چل رہا، ملکی معیشت کریش کرچکی ہے، ایس آئی ایف سی بھی کریش کرچکی ہے، ملک میں ایک پیسے کی بھی انوسٹمنٹ نہیں ہورہی‘۔

انہوں نے کہا کہ کل چین کے رہنماؤں نے بھی سی پیک کے حوالے سے اجلاس میں کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی استحکام ہونا چاہیے، سیاسی استحکام کے بغیر شاید سی پیک بھی متاثر ہوجائے، سب دوست ملک پاکستان کے لیڈران کو کہہ رہے ہیں کہ ملک میں سیاسی استحکام لائیں۔

ترجمان تحریک انصاف نے کہاکہ احسن اقبال کے بیان پر بھی سپریم کورٹ انکوائری کرے، اس قسم کے بیانات سے ملک کی کشیدہ سیاست مزید کشیدہ ہوتی ہے اور سیاسی عدم استحکام پیدا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا احترام کرتے ہیں، لیکن ان کا عمران خان اور تحریک انصاف کے حوالے سے ایک ٹریک ریکارڈ ہے، اس لیے چیف جسٹس کا عمران خان یا تحریک انصاف کے کیسز کا سننا یا کیس سننے والے بینچ میں بیٹھنا بنتا نہیں ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے ایک کیس میں فیصلہ دیا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کسی ایسے کیس کی سماعت میں شامل نہیں ہوں گے جو عمران خان یا تحریک انصاف کے بارے میں ہو۔

رؤف حسن نے کہاکہ یہ وہ جج ہیں جنہوں نے تحریک انصاف کا انتخابی نشان بلا واپس لیا، ہم نے نظرثانی اپیل دائر کی لیکن اپیل سماعت کے لیے مقرر نہیں کی، چیف جسٹس نے برطانوی ہائی کمشنر کو خط لکھا کہ انہوں نے تحریک انصاف سے بلے کا نشان ٹھیک لیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp