متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) آزاد کشمیر کے مرکزی رہنما و سابق وزیر حکومت طاہر کھوکھر نے 11 مئی کو جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج کے دوران شہید ہونے والے پولیس آفیسر سب انسپکٹر عدنان فاروق شہید کی پوسٹمارٹم رپورٹ پر سوالات اٹھا دیے۔
مظفرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عدنان فاروق کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پر جس ڈاکٹر نے دستخط کیے وہ اُس روز میر پور میں موجود ہی نہیں تھے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ عدنان فاروق شہید کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پر انکوائری کمیٹی قائم کی جائے اور حقائق سامنے لائے جائیں۔
طاہر کھوکھر نے کہاکہ عدنان فاروق کے ساتھ مزید 3 اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے، بتایا جائے کہ ان کی میڈیکل رپورٹس کہاں ہیں، ان کو کس کی گولیاں لگیں؟
انہوں نے کہاکہ میرپور کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا گیا ہے۔ 11 مئی کو عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک کے دوران جو واقعات ہوئے ان کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہاکہ پولیس آفیسر عدنان فاروق کی شہادت کو 6 ہفتے گزر گئے ہیں لیکن نااہل انتظامیہ ابھی تک حقائق منظرعام پر لانے میں ناکام ہے۔
انہوں نے کہاکہ وقوعہ سے قبل گرفتار کیے گئے افراد کو اس کیس میں ملوث کرکے جیلوں میں بند رکھا گیا ہے تاکہ انتظامیہ اور پولیس کی نااہلی پر پردہ ڈالا جاسکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی احتجاجی تحریک کے دوران میرپور کے علاقے اسلام گڑھ میں گولی لگنے سے پولیس آفیسر عدنان فاروق شہید ہوگئے تھے۔