اسلام آباد کی ضلعی عدالت نے دورانِ عدت نکاح کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے جرمانےسمیت 7 سال کی سزا برقرار رکھی ہے۔
مزید پڑھیں
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی دوران عدت نکاح کیس میں سزا کی معطلی کی درخواستوں پر منگل کو وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد محفوظ کیا گیا فیصلہ ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے سنایا۔
ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا کی جانب سے جاری کردہ 10 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دونوں مجرمان کے پاس سزا معطلی کا کوئی جواز موجود نہیں، بشریٰ بی بی کا خاتون ہونا سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کا جواز نہیں بنتا۔
جج افضل مجوکا نے قرار دیا ہے کہ سزا معطلی یا ضمانت پر رہائی کی درخواستوں پر سماعت کے دوران مقدمے کے میرٹس پر بات نہیں کی جا سکتی، دونوں ملزمان کو دی گئی سزا نہ تو قلیل مدتی ہے، نہ ہی وہ سزا کا زیادہ حصہ بھگت چکے ہیں، لہذا سزا معطلی کی دونوں درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔
واضح رہے کہ دوران عدت نکاح کے مقدمہ میں اسلام آباد کی سول عدالت کے جج قدرت اللہ نے 3 فروری کو عمران خان اور بشریٰ بی بی کو جرم ثابت ہونے پر 7 سال کی سزا سنائی تھی، عدالت نے مجرمان پر فی کس 5 لاکھ جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف نے عدالتی فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔