بنگلا دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز اور دورہ آسٹریلیا کے لیے کراچی میں فٹنس کیمپ کا آغاز ہو گیا ہے جس میں کھلاڑیوں کی ٹریننگ کا سلسلہ جاری ہے۔ کھلاڑیوں کے ٹریننگ سیشن کی جھلکیاں سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں جن میں کھلاڑیوں کو بیٹنگ، فیلڈنگ اور دیگر مشقیں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
Imam-ul-Haq and others having special fielding drills with coach @Masroor173 in Pre Season Fitness Camp in Karachi pic.twitter.com/zL9qrwGVba
— Shahzaib Ali 🇵🇰 (@DSBcricket) July 2, 2024
وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کھلاڑیوں کی فیلڈنگ پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے لیکن صارفین کھلاڑیوں کے ٹریننگ کے سامان اور ان کو ملنے والی سہولیات خصوصاً میٹرس پر تنقید کرتے نظر آ رہے ہیں کہ وہ کس قدر بوسیدہ حالت میں ہیں۔
سہیل عمران نے سوال کیا کہ کیا آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انڈیا، انگلینڈ اور ساوتھ افریقہ میں بھی کھلاڑیوں کی ٹریننگ کے لیے ایسی ہی حالت کے میٹرس استعمال ہوتے ہیں اور ایسے ہی فیلڈنگ ڈرلز ہوتی ہیں؟
صارف کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی عالمی معیار کے میٹرس کی عدم دستیابی کو دیکھیں گے اور جلد ہی کھلاڑیوں کو جدید میٹریس ملیں گے۔
پوچھنا تھا کہ کیا آسٹریلیا نیوزی لینڈ انڈیا انگلینڈ ساوتھ افریقہ میں بھی ایسی ہی حالت کے میٹرس استعمال ہوتے ہیں ؟
کیا ایسے ہی فیلڈنگ ڈرلز ہوتی ہیں ؟
یقینی طور پر چئیرمین @MohsinnaqviC42 عالمی معیار کے میٹرس کی عدم دستیابی کو دیکھیں گے اور جدید میٹریس ملیں گے https://t.co/qckPF3A2dw— Sohail Imran (@sohailimrangeo) July 3, 2024
ایک صارف نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ملین ڈالر کمانے والا کرکٹ بورڈ کھلاڑیوں کے لیے مناسب آلات پر 100 ڈالر بھی خرچ نہیں کر سکتا۔
Multi million dollar earning board can’t afford to spend a couple of 100 dollars on proper equipment .. ends up using soiled mattresses .. 🤡 https://t.co/ZsjGiqDTZh
— Norbert Almeida (@norbalm) July 3, 2024
ایک ایکس صارف نے کھلاڑیوں کی مشقیں کرتے ہوئے ویڈیو پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ہمارے کھلاڑی اس طرح تربیت حاصل کرتے ہیں اور ہم ان سے بہترین کارکردگی کی توقع کرتے ہیں۔
This is how our players train and we expect them to out the best of the best. https://t.co/8oMl2BVagY
— PullShotOG (@EdgedandG0ne) July 3, 2024
شہناز نامی صارف لکھتی ہیں کہ کھلاڑیوں کی ٹریننگ اگر ایسے ہوتی ہے تو وہ میچ کیسے جیتیں گے۔
Aise inki training hoti hai tho phir kya khaaq jeetenge @jawadahmadone sharam kar https://t.co/94KSmSORe0
— Shehnaz ♥️🇵🇸 (@ShehnazB2IK92) July 2, 2024
کئی صارفین ایسے بھی تھے جو کھلاڑیوں کے میٹرس پر پریکٹس کرنے کو تنیقد کا نشانہ بنا رہے تھے حرا نامی صارف نے کہا کہ میں اپنی بلی کے ساتھ ایسے کھیلتی ہوں، انہوں نے کھلاڑیوں کو کہا کہ آپ پروفیشنل ہیں یہ میٹرس ہٹا کر پریکٹس کریں۔
My cat and I play like this 🤡
Professionals ho bhai athletes ho mattress tou hta do😭😭 https://t.co/9vkonraGyk— hira (@hira_nb) July 2, 2024
فیصل سید کہتے ہیں کہ اس میٹرس سے بہتر ہے کہ کھلاڑی گھاس پر پریکٹس کر لیں۔
Yar is Matress say behtar hai grass pey jump kar lain
— Faisal Syed (@FHASEEN) July 2, 2024
واضح رہے کہ کیمپ میں ٹیسٹ اسکواڈ اور پاکستان شاہینز کے 26 کھلاڑی شریک ہیں۔ آٹھ جولائی کے بعد صرف شاہینز اسکواڈ کے کھلاڑی کیمپ میں رہیں گے۔ شاہینز ٹیسٹ کوچ جیسن گلسپی کی نگرانی میں ٹریننگ کریں گے۔پاکستان شاہینز 14 جولائی سے 18 اگست تک ڈارون آسٹریلیا کا دورہ کریں گے۔
پری سیزن فٹنس اور فیلڈنگ کیمپ کے کھلاڑ یوں میں عبداللہ شفیق، فیصل اکرم، حسیب اللہ، حنین شاہ، امام الحق، محمد عرفان خان ،کامران غلام، کاشف علی، خرم شہزاد، مہران ممتاز، محمد حارث ، محمد حریرہ ، وسیم جونیئر، مبصر خان، عمیر بن یوسف، صاحبزادہ فرحان، ثمین گل، سرفراز احمد، سعود شکیل، شاہنواز دھانی، طیب طاہر، عمر امین، عثمان قادر اور زاہد محمود شامل ہیں۔
پاکستان شاہینز کے کھلاڑیوں میںحسیب اللہ ، حنین شاہ، محمد عرفان خان ، کامران غلام، کاشف علی، خرم شہزاد، مہران ممتاز، محمد حریرہ، مبصر خان، عمیر بن یوسف، صاحبزادہ فرحان، شاہنواز دھانی، طیب طاہر اور عمر امین کو رکھا گیا ہے۔