22 اگست 2023 کی صبح ضلع بٹگرام کی تحصیل الائی میں رسیاں ٹوٹنے سے چیئر لفٹ (ڈولی) میں اسکول کے طلبا کے پھنسنے کی خبر میڈیا پر نشر ہوئی تو ہلچل مچ گئی اور دنیا بھر کی نظریں اسی آپریشن پر مرکوز ہو گئیں۔ کئی گھنٹوں کے ریسکیو آپریشن کے بعد بالآخر تمام بچوں کو ریسکیو کر لیا گیا۔
10 ماہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک بار پھر یہ مسئلہ اٹھایا جا رہا ہے، صحافی احسان نسیم نے سماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس پر ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس آپریشن پر کروڑوں روپے خرچ کیے گئے اگر بات یہی پر ختم ہوجاتی تو پھر بھی ٹھیک تھا لیکن اس وقت کے وزیراعظم انوارالحق کاکٹر نے آپریشن میں حصہ لینے والے فوجی اہلکاروں کو اعزازات سے نوازا لیکن مسئلہ جن کا تھا وہ علاقہ مکین اسی حال میں رہے۔
احسان نسیم کا کہنا ہے کہ حکومت نے اس واقعے کے بعد چئیرلفٹ کو بند کرکے ان کے مالکان کو جیل بھیج دیا اور آج 10 ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے، ان کا کہنا تھا کہ وہ علاقہ مکین جن کا سفری ذریعہ یہی کیبل کار تھی وہ پہلے سے زیادہ مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں اور کیبل کار اسی طرح ہوا میں لٹک رہی ہے۔
اگست 2023 میں ضلع بٹگرام تحصیل آلائی میں چئیرلفٹ کا واقعہ پیش آیا تھا جسے نیشنل انٹرنیشنل میڈیا کا زینت بنادیا گیا تھا دو دنوں تک پاکستانی میڈیا اس پر تواتر کے ساتھ بولتا رہا
وجہ اسکی یہ بنی تھی کہ اس چئرلفٹ میں پھنسے اسکول کے بچوں نکالنے کیلئے پاک فوج کے جوانوں نے آپریشن میں… pic.twitter.com/3ZsvvS1arR— Ihsan Naseem احسان نسیم (@ihsannaseem1) July 2, 2024
انہوں نے ملک کے نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس پوری کہانی کو دیکھ کر یہ بات ایک مرتبہ پھر واضح ہوتی ہے کہ یہ ملک مخصوص طبقے کے لیے بنایا گیا ہے اور عام عوام خواہ مخواہ اس میں بستے ہیں، اگر یہ عام عوام کا پاکستان ہوتا تو آج آلائی جھنگڑی کے عوام چئیرلفٹ کے متبادل سڑک یا پل پر سفر کررہے ہوتے۔
اس پر صارفین کی جانب سے مختلف سوالات اٹھائے جا رہے ہیں اور اس کا ذمہ دار تحریک انصاف حکومت کو قرار دیا جا رہا ہے، صارفین کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف اقتدار میں ہے انہوں نے ابھی تک یہاں پر کوئی کام کیوں نہیں کرایا۔
ایک صارف نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں 11سال سے تحریک انصاف کی حکومت ہے یہ ان کی نااہلی ہے کہ ابھی تک کیبل کار کی جگہ کوئی متبادل عوام کو نہیں دیا گیا، نہ ہی کوئی پل تعمیر کیا گیا اور نہ ہی سڑک بنائی گئی۔
جٍس صوبے میں پچھلے گیارہ سالوں سے تحریک انصاف کی حکومت ھے یہ انکی نااہلی ھے
— ابنٍ بطوطہ (@IbnBatutaOMalik) July 2, 2024
ایک صارف کا کہنا تھا کہ جس لیڈر کو آپ تیسری بار ووٹ دے کر حکومت میں لائے ہیں ان کا کہنا ہے کہ قومیں سڑکیں بنانے سے نہیں بنتیں اس لیے اب اس کا خمیازہ بھگتیں۔
جس نالائق کو آپ لوگ تیسری بار ووٹ دے کر حکومت میں لائے ہیں،
اس کا مشہور قول ہے کہ قومیں سڑکیں بنانے سے نہیں بنتیں۔اب بھگتیں۔
— PositiveYOUTH (@DevoutEngineer) July 2, 2024
ایک صارف نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو بھڑکیں مارنے سے فرصت مل جائے تو اس مسئلے کی جانب بھی دیکھ لیں۔
علی امین گنڈا پور اگر بڑھکیں مارنے سے کچھ فرصت ملے تو اس طرف دیکھ لو https://t.co/kCKv1AxKkf
— Nisar Ahmed (@nisar6212) July 3, 2024
واضح رہے کہ اگست 2023 میں بٹگرام کے علاقے الائی میں کیبل کار (ڈولی) کی رسی ٹوٹنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے ذریعے طلبہ اسکول جارہے تھے، اس دوران 2 رسیاں ٹوٹنے سے کیبل کار فضا میں بلندی پر پھنس گئی تھی۔
کیبل کار جھانگری ندی کے اوپر محض ایک تار کے سہارے ہوا میں معلق تھی، جہاں اطراف میں بلند و بالا پہاڑ اور پتھریلی زمین ہے۔ پاک فوج اور مقامی انتظامیہ نے بلندی پر پھنسے بچوں سمیت 8 افراد کو کئی گھنٹوں پر محیط آپریشن کے بعد ریسکیو کیا تھا۔