قازقستان میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہی اجلاس کے موقع پر پاکستان، ترکیہ، آذربائیجان سہ فریقی سربراہی سمٹ کا افتتاحی اجلاس منعقد ہوا۔ سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف، ترکیہ کے صدر عزت مآب رجب طیب اردوان اور جمہوریہ آذربائیجان کے صدر عزت مآب الہام حیدرعلییف نے شرکت کی۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے سربراہی اجلاس کی سطح پر پاکستان، ترکیہ، آذربائیجان سہ فریقی سمٹ کے افتتاحی اجلاس کے انعقاد کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے اسے تینوں برادر مسلم ممالک کے درمیان سہ فریقی تعلقات کی پیشرفت قرار دیا جو باہمی دلچسپی کے معاملات اور مسائل پر یکساں نقطہء نظر رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف کی ازبک صدر سے ملاقات، کراچی پورٹ کو ترمز سے منسلک کرنے پر تبادلہ خیال
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان آذربائیجان اور ترکیہ کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو گہری قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو کہ گہرے ثقافتی، تاریخی اور مذہبی رشتوں کے ساتھ ساتھ بنیادی مسائل پر ایک دوسرے کے لیے باہمی احترام اور حمایت پر مبنی ہیں۔
2017 میں باکو میں ہونے والے تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے پہلے سہ فریقی اجلاس کے بعد سے سیاسی، پارلیمانی اور دفاعی شعبوں میں سہ فریقی تعاون کو سراہتے ہوئے، انہوں نے تعاون کو مزید مضبوط اور کثیر جہتی بنانے کے حوالے سے ترکیہ اور آذربائیجان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
اس حوالے سے وزیراعظم نے اقتصادی، توانائی، سیاحت، ثقافتی، تعلیمی، ٹیکنالوجی اور اختراع، صحت کی دیکھ بھال اور ماحولیاتی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک روس تعلقات کسی دوسرے ملک کی وجہ سے متاثر نہیں ہوں گے، وزیر اعظم شہباز شریف
انہوں نے پاکستان، ترکیہ، آذربائیجان سہ فریقی اقتصادی اور تجارتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اور خاص طور پر اقتصادی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں سہ فریقی ادارہ جاتی میکانزم قائم کرنے کی تجویز دی۔
تینوں ممالک کے درمیان دوستی کے مضبوط بندھن اور عوام سے عوام کے مضبوط روابط پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے ثقافت، سیاحت، اکادیمیہ کے ساتھ ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بھی تعاون پر زور دیا۔
پاکستان، ترکیہ اور آذر بائیجان اس سے قبل وزرائے خارجہ، پارلیمنٹ کے اسپیکروں اور دفاعی عملے کی سطح پر سہ فریقی مشاورت کر چکے ہیں۔