بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے زرغون پہاڑی سلسلے سے متصل سیاحتی مقام شعبان سے 20 جون کو اغوا ہونے والے 7 افراد تاحال بازیاب نہیں ہوسکے۔ وی نیوز سے بات کرتے ہوئے لیویز اہلکار اجمل خان نے بتایا کہ مغوی افراد کی تلاش کا سلسلہ جاری ہے اور چھاپے بھی مارے جارہے ہیں تاہم لیویز فورس کو اب تک کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔
وی نیوز نے مغوی سیاحوں کے اغوا سے متعلق ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند سے بھی رابطہ کیا لیکن ان کی جانب سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: پکنک پوائنٹ سے پنجاب کے 10 افراد اغوا
متاثرہ خاندان کے پڑوسی نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر وی نیوز کو بتایا کہ اغوا ہونے والے افراد میں ملتان سے تعلق رکھنے والا محمد حارث بھی شامل تھا جو واپس اپنے گھر آگیا ہے لیکن اس کے باوجود کسی سے بات نہیں کر رہا۔
دوسری جانب مغوی افراد کے اہل خانہ کا مؤقف ہے کہ اغوا کاروں کی جانب سے تاحال کسی قسم کے معاوضے کا مطالبہ نہیں کیا گیا۔ اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے متاثرہ خاندانوں نے گزشتہ ہفتے بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں اب تک کتنے پنجابی شہریوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے؟
ان خاندانوں نے حکومت سے مغویوں کی بازیابی کے لیے کوششیں کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری حکومت مغویوں کو بازیاب کروانے میں ناکام نظر آرہی ہے اور حکومت سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے تعاون نہیں کیا جارہا ہے۔
بلوچستان کے انسداد دہشتگردی کے محکمے (سی ٹی ڈی) نے واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق، مغویوں کے اہل خانہ کی عدم مدعیت کے باعث مقدمے کے اندراج میں تاخیر ہوئی۔
کالعدم تنظیم نے کب تک کی ڈیڈ لائن دی؟
کالعدم بلوچ علیحدگی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان کے مطابق، 14 روز قبل سیاحتی مقام شعبان پر ناکہ لگا کر پکنک کی غرض سے آئے افراد کے شناختی کارڈ چیک کیے گئے اور اس دوران 10 افراد کو حراست میں لیا گیا جن میں سے 7 افراد کا تعلق کوئٹہ اور 3 کا ملتان سے تھا۔
واضح رہے کہ 25 جون کو اغوا کاروں کی جانب سے 3 افراد کو رہا کیا گیا تھا جن میں 2 کا تعلق کوئٹہ جبکہ ایک کا تعلق ملتان سے تھا۔ تاہم دیگر 7 افراد سے متعلق کالعدم تنظیم بی ایل اے کی جانب سے 26 جون کو اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق، 3 افراد محمد حارث، حسنین سیال اور عبدالبصیر درانی کو رہا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں دہشتگردوں کا اہم نیٹ ورک پکڑا گیا، 2 کمانڈرز گرفتار
3 مغویوں کی رہائی کے بعد اغوا کاروں سے باقی 7 مغوی افراد کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا، جس کے لیے اغوا کاروں نے ایک ہفتے کا وقت دیا تھا۔ اغوا کاروں کی دی گئی ڈیڈ لائن اب پوری ہوچکی ہے لیکن اس کے باوجود معاملات میں اب تک کوئی پیشرفت نہ ہوسکی۔