اسلام آباد ہائیکورٹ نے خاور مانیکا کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ایڈیشنل سیشن جج کو 13 جولائی سے پہلے عدت کیس کا فیصلہ کرنے کا حکم دیدیا۔
عدت کیس میں اپیل کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کی عدالتی ہدایت پر نظرثانی کی درخواست پرسماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی، درخواست گزار کے وکیل رضوان عباسی کی غیر حاضری پر ان کے معاون وکیل نے بتایا کہ سینئر وکیل سپریم کورٹ میں مصروف ہیں لہذا کیس میں کچھ دیر کا وقفہ کر دیں۔
یہ بھی پڑھیں: عدت کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزائیں برقرار، درخواستیں مسترد
جس کی مخالفت کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ خاور مانیکا کے وکیل نے لکھا ہے کہ وہ زیارت کیلئے عراق ایران جانا چاہتے ہیں لہذا مقدمہ کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کی ہدایت ختم کی جائے۔
جس پر جسٹس گل حسن اورنگزیب بولے؛ ساڑھے گیارہ بجے دوبارہ سماعت کریں گے اگر رضوان عباسی آ گئے تو اُن کے دلائل سن لیے جائیں گے ورنہ ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کردیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: عدت میں نکاح کا کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 7،7 سال کی سزا سنا دی گئی
سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو یاددہانی کرائی کہ آج 9 جولائی ہے 12 جولائی فیصلہ کرنے کی ڈیڈلائن ہے، جسے تسلیم کرتے ہوئے عدالت نے سماعت میں وقفہ کر دیا، تاہم وقفہ کے بعد دوبارہ سماعت کے دوران بھی خاور مانیکا کے وکیل کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے درخواست مسترد کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا کو 13 جولائی سے قبل عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف دورانِ عدت نکاح کیس کے فیصلے کیخلاف اپیل پر فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے عدالتی کارروائی نمٹادی۔