وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں کمال ہورہا ہے، ایک شخص کو بن مانگے سب کچھ مل جاتا ہے، ججز فیصلے کرکے چلے جاتے ہیں، بعد میں ملک کی کشتی ہچکولے کھاتی رہتی ہے۔
لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عدلیہ اور ڈاکٹرز کے پاس غلطی کی گنجائش نہیں ہوتی، باقی تمام غلطیاں درست کی جاسکتی ہیں، یہ دونوں کسی کی زندگی تباہ کرسکتے ہیں یا بنا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : مخصوص نشستیں : دباؤ یا انصاف، کیا اسٹیبلشمنٹ نے ہار مان لی؟
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ججز فیصلے کرکے چلے جاتے ہیں، بعد میں ملک کی کشتی ہچکولے کھاتی رہتی ہے، پاناما کے فیصلے سے ملک آج تک اسٹیبلائزڈ نہیں ہوسکا، پاناما میں نواز شریف کو خیالی تنخواہ پر نااہل کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی حکومت اور ادارے مل کر ملک کو استحکام کی طرف لارہے ہیں لیکن لاڈلے کی محبت ہرچیز پرغالب آجاتی ہے، مخصوص نشستوں کے کیس میں وکیلوں نے جو غلطیاں کی وہ بیٹھ کر ججز نے درست کیں۔
’یہ خدا تعالیٰ کی ذات ہے کہ جو بن مانگے دیتی ہے، سپریم کورٹ میں بھی کمال ہورہا ہے، ایک شخص کے لیے سب کچھ ہورہا ہے، وہ نہ بھی کیس میں شریک ہو، اس کو بن مانگے سب کچھ ملتا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں : سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کو مستعفی ہوجانا چاہیے،حافظ نعیم الرحمان کی پریس کانفرنس
انہوں نے کہا کہ لاڈلے کو ریلیف کا عالم یہ ہے کہ کوئی بھی مسئلہ ہوتو 8 ججز کا چیمبر حاضر ہے، وہاں آجائیں، چیمبرز میں بھی آپ کو ریلیف ملے گا، کسی متاثرہ فریق کو نہیں سنا گیا، جو کیس میں فریق نہیں تھا اس کو ریلیف دیا گیا، لوگ کہہ رہے ہیں کہ عدالت کا فیصلہ ری ایکشنری تھا۔
وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ کل پی ٹی آئی کو فائدہ پہنچایا گیا، جو انہوں نے مانگا نہیں وہ ان کو دے دیا گیا، کل سپر نظریہ ضرورت متعارف کرایا گیا، لاڈلے کی محبت میں پاکستان کونقصان پہنچایا جاتا ہے۔
’پیار محبت کی اخیر ہو گئی، ایسی محبت تو سوہنی ماہیوال کی بھی نہیں تھی، دوران سماعت ججز نے ریمارکس دیے کہ دیکھیں ایک بڑی مقبول پارٹی ہے، ایک بڑا مقبول لیڈر ہے، مقبول تو چاہت فتح علی بھی ہے، اس کے اوپر بھی بڑا ظلم ہورہا ہے، اس کی ویڈیوز بھی ڈیلیٹ کردی جاتی ہیں، اس پر بھی ججز درد مندی سے نوٹس لے لیں، اس کے لیے تو کوئی نوٹس نہیں لیا جاتا، جس طرح عمران خان اور اس کی پارٹی کے لیے نوٹس لیے جاتے ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیں : سپریم کورٹ کا مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ تحریک انصاف میں شامل ہونے والے آزاد امیدوار تصدیق کروائیں کہ وہ پارٹی میں شامل ہورہے ہیں، لیکن ہمیں سمجھ نہیں آرہا کہ یہ تصدیق کون کروائے گا، پارٹی چیئرمین تو کوئی ہے نہیں، کیوں کہ اس نے انٹراپارٹی الیکشن نہیں کروائے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اقلیتی اور مخصوص نشستیں پاکستان تحریک انصاف کو دینے کا حکم جاری کیا۔