پاکستان بار کونسل کا ایڈہاک ججز کی تعیناتی کے معاملے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ

جمعرات 18 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان بار کونسل نے ایڈہاک ججز کی تعیناتی کے معاملے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان بار کونسل کے رہنماؤں نے کہا کہ ایڈہاک ججز معاملے سمیت دیگر عدالتی امور پر سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس ریٹائرڈ مشیرعالم نے ایڈہاک جج بننے سے کیوں انکار کیا؟

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممبر پاکستان بار کونسل شفقت محمود چوہان نے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم اور جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے ایڈہاک ججز بننے سے معذرت کی، ہم سمجھتے ہیں کہ دیگر 2 ججز کو بھی معذرت کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ 5 دن کے اندر ایسا کیا ہوا کہ ایڈہاک ججز لگانے پڑ رہے ہیں، سیاسی اور اہم کیسز سپریم کورٹ میں آنے ہیں، قانون کی بالادستی کے لیے ہر عمل کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آئین کے مطابق ایڈہاک ججز کی تعیناتی ہونی چاہیے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

شفقت محمود چوہان کا کہنا تھا کہ 2015ء کے بعد کوئی ایڈہاک ججز تعینات نہیں کیے گئے، اس سے قبل جو ایڈہاک ججز لگائے گئے وہ کسی مقصد کے لیے بنائے گئے، حکومت کو ایڈہاک ججز چاہئیں تو ہائیکورٹ سے ایڈہاک ججز لے لیں۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 19 جولائی (جمعہ) کو طلب کر رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے سپریم کورٹ کے ایڈہاک جج بننے سے معذرت کیوں کی؟

چیف جسٹس نے ایڈہاک ججز کی تقرری کے لیے 4 ریٹائرڈ ججز کے نام تجویز کیے تھے، ان ججز میں جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم، جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر، جسٹس ریٹائرڈ مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس ریٹائرڈ طارق مسعود کے نام شامل ہیں۔

جسٹس ریٹائرڈ سردار طارق مسعود اور جسٹس ریٹائرڈ مظہر عالم میاں خیل سپریم کورٹ میں بطور ایڈہاک جج تعیناتی پر رضامندی ظاہر کر چکے ہیں جبکہ جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم اور جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے ایڈہاک جج بننے سے معذرت کرلی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان اور جرمنی کا مختلف شعبوں میں تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق

’خرابی رافیل طیاروں میں نہیں بلکہ انہیں اڑانے والے بھارتی پائلٹس میں تھی‘، فرانسیسی کمانڈر

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی ادویات کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت