سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کا نظرثانی اپیل دائر نہ کرنے کا فیصلہ اچھا ہے، الیکشن کمیشن الیکشن ٹربیونلز کو فارم 45، 47 دیکھنے دے، اگر فارم 45، 47 کھل گئے تو مریم نواز، نواز شریف سمیت ن لیگ کے ایم این ایز، ایم پی ایز اپنی سیٹیں نہیں بچا سکیں گے۔
انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں جلاؤ گھیراؤ کیس کی سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کا نظرثانی اپیل دائر نہ کرنے کا فیصلہ اچھا ہے، الیکشن کمیشن لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹربیونلز کے حوالے سے بھی فیصلہ مان کر آگے بڑھے۔
یہ بھی پڑھیں : ملک کو چلنے دیں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی سپریم کورٹ کے ججز سے استدعا
فواد چوہدری نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے اپنے ججز کے ساتھ ہی کھڑے ہونا تھا، الیکشن کمیشن کا یہ کہنا کہ فلاں جج ہمیں پسند نہیں ہے، اس نے کبھی ہمارے خلاف فیصلہ دیا تھا، یہ تو بڑی نامناسب سی بات ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا ’میرے خیال میں الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کے خلاف نظرثانی اپیل دائر نہ کرنے کا فیصلہ ٹھیک کیا ہے، یہ بڑا مثبت فیصلہ ہے، اسی طرح الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ وہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ بھی مان کر آگے چلے، الیکشن ٹربیونلز کو کام کرنے دے اور فارم 45، 47 دیکھنے دیں، مریم بی بی کی گھبراہٹ کو مزید بڑھنے دیں۔‘
یہ بھی پڑھیں : الیکشن کمیشن کا مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پرعملدرآمد کرنے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ مریم نواز کو خطرہ ہے کہ اگر فارم 45 کھلے تو ان کی اپنی سیٹ خطرے میں ہے، اگر مذکورہ فارم کھلتے ہیں تو نواز شریف، مریم نواز اور ن لیگ کے ایم این ایز، ایم پی ایز اپنی سیٹیں نہیں بچا سکیں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایک ثاتر یہ ہے کہ ججز کو ڈرانے کے لیے مارشل لاکی باتیں ہو رہی ہیں، سیاسی کیسز ریٹائرڈ ججز کے پاس لگانا مناسب نہیں، حاضر سروس ججز کو ہی یہ کیس سننے چاہئیں۔