اسد قیصر کا مولانا فضل الرحمان سے رابطہ، اسمبلی تحلیل کرنے کے بیان کا معاملہ اٹھا دیا

ہفتہ 20 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے بھی مولانا فضل الرحمان سے خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے سے متعلق بات نہ کرنے کی تصدیق کردی، انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے اس ضمن میں کوئی گفتگو نہیں کی گئی۔ اس سے قبل چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر بھی مولانا فضل الرحمان کے اس بیان سے لاتعلقی کا اظہار کرچکے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما اسد قیصر نے جمیعت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کے بیان کا معاملہ اٹھایا۔ اسد قیصر نے موقف اپنایا کہ آپ سے ملاقات میں اسمبلی تحلیل کی بات نہیں کی گئی۔

مزید پڑھیں: فضل الرحمان سے کے پی اسمبلی تحلیل کرنے یا استعفوں سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، پی ٹی آئی

اسد قیصر نے مولانا فضل الرحمان سے گفتگو کرتے  ہوئے کہا کہ ملاقات میں ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کرنے پر بات ہوئی، کیونکہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی نئے انتخابات پر یکساں موقف رکھتی ہے۔ دونوں جماعتیں سمجھتی ہیں بحران سے نکلنے کا حل نئے انتخابات ہیں۔

دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے بھی خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل سے متعلق بات نہ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان سے کسی ملاقات میں ایسی کوئی بات نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نئے انتخابات کی صورت میں خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے تیار ہے، فضل الرحمان کا دعویٰ

واضح رہے کہ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف نئے انتخابات کی صورت میں خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے تیار ہے۔ جبکہ اسمبلیوں سے استعفوں پر بھی آمادہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

یورپی یونین نے پاکستانی مؤقف کی حمایت کردی، افغان طالبان اور فتنۃ الخوارج کا مکروہ چہرہ بےنقاب

پاکستان کی مسخ شدہ تصویرکشی، بالی وڈ کی فلم ’دھُرندھر‘ تنقید کی زد میں

فیصل آباد میں کیمیکل فیکٹری کا بوائلر پھٹنے سے دھماکا، 14 ہلاک، متعدد زخمی

1971 کی پاک بھارت جنگ: بہاریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم تاریخ کا سیاہ باب

آزادی رائے کو بھونکنے دو

ویڈیو

شیخ حسینہ واجد کی سزا پر بنگلہ دیشی عوام کیا کہتے ہیں؟

راولپنڈی میں گرین انیشی ایٹیو کے تحت الیکٹرو بس سروس کا باضابطہ آغاز

پختون قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے مستقبل کو کتنا خطرہ ہے؟

کالم / تجزیہ

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت

افغان، بھارت تجارت: طالبان ماضی سے کیوں نہیں سیکھ پا رہے؟