گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی مسلسل خیبرپختونخوا حکومت اور وزیر اعلیٰ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، آج بھی انہوں نے صوبائی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور بتائیں صوبہ میں کیا کام ہورہا ہے؟ جواب میں مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا کہ گورنر میڈیا پر آنے کے لیے صوبائی حکومت کے خلاف بیانات دیتے ہیں۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے مانسہرہ میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی ترقی اور امن کے لیے مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں، خیبر پختونخوا میں سب سے بڑا مسئلہ امن و امان ہے، پرامن صوبہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حوالے کیا تھا، اب امن و امان کی صورتحال آپ کے سامنے ہے۔
مزید پڑھیں: ہم جمہوری لوگ، نہیں چاہتے کہ صوبے میں گورنر راج لگے، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی
گورنر فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بلین ٹری پراجیکٹ اب کہاں گیا؟ جنگلات کی بے دریغ کٹائی ہورہی ہے، خیبر پختونخوا میں 34یونیورسٹیوں میں سے 26 میں وائس چانسلر نہیں ہیں۔
گورنر نے کہا کہ اپنی حکومت میں وفاق سے کیوں فنڈز نہیں لیے گئے؟ 10سال میں پی ٹی آئی حکومت نے کھیلوں کے لیے کتنے گراؤنڈز بنائے؟ خیبر پختونخوا میں یوتھ کے لیے بڑا نعرہ لگا لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کیا گیا۔ وفاق سے جس مد میں پیسے لیے جاتے ہیں اسی مد میں استعمال نہ کرنا بددیانتی ہے۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور بتائیں صوبہ میں کیا کام ہو رہا ہے؟ وزیر اعلیٰ علی امین وزیر اعظم سے میٹنگ میں اچھا بچہ بن جاتا ہے، باہر نکلتے ہی نوکری بچانے کے لیے بول پڑتا ہے۔
فارغ بیٹھے گورنر کی یاداشت بھی بہت کمزور ہے، بیرسٹر سیف علی خان
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے گورنر فیصل کریم کنڈی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ گورنر میڈیا میں آنے کے لیے صوبائی حکومت کے خلاف نفرت انگیز بیانات دے رہے ہیں، فارغ بیٹھے گورنر کی یاداشت بھی بہت کمزور ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا کے گورنر اور وزیراعلیٰ آمنے سامنے، وجہ کیا بنی؟
انہوں نے کہا کہ صوبے میں لاقانونیت اس وقت عروج پر تھی جب وفاق اور یہاں آپ کی پارٹی کی حکومت تھی۔ گورنر وہ سب بھول گئے جب ڈی آئی خان سے پشاور کا سفر براستہ اسلام آباد کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر بغیر دعوت تقریبات میں شرکت کرنے سے پہلے اپنا نہیں تو عہدے کا لحاظ رکھیں۔