صدارتی انتخابات سے جو بائیڈن کی دست برداری پر عالمی رہنماؤں کا ردعمل کیا رہا؟

پیر 22 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عالمی رہنماؤں نے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے ان کی عمر اور فٹنس کے حوالے سے خدشات کے باعث کئی ہفتوں کے دباؤ کے بعد اپنی انتخابی مہم ختم کرنے اور صدارتی دوڑ سے دستبرداری کے فیصلے پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ جوبائیڈن کے فیصلے پر دنیا بھر آئے کچھ رد عمل درج ذیل ہیں:

اسرائيل

اسرائیل کے صدر آئزک ہرزوگ نے بائیڈن کی جانب سے اپنے دہائیوں پر محیط کیریئر کے دوران اسرائیلی عوام کے ساتھ دوستی اور ثابت قدم حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

ہرزوگ نے ایکس پوسٹ میں کہا کہ جنگ کے دوران اسرائیل کا دورہ کرنے والے پہلے امریکی صدر کی حیثیت سے، اسرائیلی صدارتی تمغہ برائے اعزاز کے وصول کنندہ کی حیثیت سے، اور یہودی عوام کے ایک سچے اتحادی کی حیثیت سے، وہ ہمارے عوام کے درمیان اٹوٹ رشتے کی علامت ہیں۔

يوکرين

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ ان کا ملک بائیڈن کے سخت لیکن مضبوط فیصلے کا احترام کرتا ہے اور روس کے حملے کو پسپا کرنے کے لیے ان کی غیر متزلزل حمایت پر ان کا شکر گزار ہے۔

ہم صدر بائیڈن کی قیادت کے ہمیشہ شکر گزار رہیں گے۔ انہوں نے تاریخ کے سب سے ڈرامائی لمحے کے دوران ہمارے ملک کی حمایت کی، پوٹن کو ہمارے ملک پر قبضہ کرنے سے روکنے میں ہماری مدد کی، اور اس خوفناک جنگ کے دوران ہماری حمایت جاری رکھی۔ یوکرین اور پورے یورپ کی موجودہ صورتحال بھی کم چیلنجنگ نہیں ہے اور ہمیں پوری امید ہے کہ امریکا کی مضبوط قیادت روسی برائی کو کامیاب ہونے یا اس کی جارحیت کا بدلہ لینے سے روکے گی۔

روس

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ماسکو کی توجہ امریکی انتخابات کے نتائج سے زیادہ یوکرین میں جنگ جیتنے پر ہے۔ پیسکوف نے سرکاری میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے امریکی انتخابات کے نتائج کے بجائے یوکرین کے خلاف خصوصی فوجی آپریشن کے اہداف تک پہنچنا اولین ترجیح ہے۔

مزید پڑھیں:امریکی صدر جوبائیڈن صدارتی دوڑ سے دستبردار، امیدوار کے لیے کاملہ ہیرس کی حمایت کریں گے

برطانیہ

برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ وہ بائیڈن کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور ان کی صدارت کے بقیہ عرصے کے دوران ان کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔ اسٹارمر کا کہنا تھا کہ میں جانتا ہوں کہ جیسا کہ انہوں نے اپنے شاندار کیریئر کے دوران کیا ہے، وہ اپنا فیصلہ اس بنیاد پر کریں گے جو ان کے خیال میں امریکی عوام کے لیے بہترین ہے۔

کينیڈا

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹس ٹروڈو نے بائیڈن کو ایک عظیم انسان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ہر اقدام اپنے ملک کے لیے ان کی محبت پر مبنی ہے۔

صدر کی حیثیت سے وہ کینیڈین شہریوں کے شراکت دار اور سچے دوست ہیں۔ ٹروڈو نے صدر بائیڈن اور خاتون اول کا شکریہ ادا کیا۔

آسٹريليا

آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے بائیڈن کی قیادت اور جاری خدمات پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

البانیز نے ایکس پر کہا کہ آسٹریلیا اور امریکا کا اتحاد جمہوری اقدار، بین الاقوامی سلامتی، اقتصادی خوشحالی اور مستقبل کی نسلوں کے لیے ماحولیاتی اقدامات کے لیے ہمارے مشترکہ عزم کے ساتھ کبھی بھی مضبوط نہیں رہا ہے۔

جرمنی

جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا کہ ان کے دوست بائیڈن نے اپنے ملک، یورپ اور دنیا کے لیے بہت کچھ حاصل کیا ہے۔ ان کا شکریہ کہ بحر اوقیانوس میں قریبی تعاون ہے، نیٹو مضبوط ہے اور امریکا ہمارے لیے ایک اچھا اور قابل اعتماد شراکت دار ہے۔

شولز نے ایکس پر کہا کہ ان کا دوبارہ انتخاب نہ لڑنے کا فیصلہ تسلیم کیے جانے کا مستحق ہے۔

اسپين

ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے کہا کہ بائیڈن نے ایک بہادر اور باوقار فیصلہ کیا ہے۔ ایک عظیم صدر کی طرف سے ایک عظیم اشارہ جس نے ہمیشہ جمہوریت اور آزادی کے لیے جدوجہد کی ہے۔

سانچیز نے ایکس پر کہا کہ اپنے عزم اور قیادت کی بدولت، امریکا نے وبائی امراض کے بعد معاشی بحران اور کیپیٹل پر سنگین حملے پر قابو پایا اور پوٹن کی روسی جارحیت کے سامنے یوکرین کی حمایت میں مثالی رہا ہے۔

پولينڈ

پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک نے بائیڈن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بہت سے مشکل فیصلے کیے ہیں جن کی بدولت پولینڈ، امریکا اور دنیا محفوظ ہے اور جمہوریت مضبوط ہے۔

ایکس پوسٹ پر ان کا کہنا تھا کہ میں جانتا ہوں کہ اپنے حتمی فیصلے کا اعلان کرتے وقت آپ بھی اسی محرکات سے متاثر تھے۔ شاید یہ لمحات آپ کی زندگی میں سب سے مشکل ہیں۔

چیک ريپبلک

چیک ريپبلک کے وزیر اعظم پیٹر فیالا نے کہا کہ بائیڈن کا فیصلہ ایک ایسے سیاستدان کا ہے جس نے کئی دہائیوں تک اپنے ملک کی خدمت کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ذمہ دار اور ذاتی طور پر مشکل قدم ہے، لیکن یہ اور بھی قیمتی ہے۔ امریکا قابل تعریف ہے کہ امریکی صدر 2 مضبوط اور مساوی امیدواروں کے جمہوری مقابلے سے ابھرتا ہے۔

آئرلينڈ

آئرلینڈ کے وزیر اعظم سائمن ہیرس نے بائیڈن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ پر مغز، مؤثر کثیر الجہتی اور مشترکہ حل کی نمائندہ آواز ہیں۔

ہیرس نے ایک بیان میں کہا کہ جو بائیڈن اہم عہدوں پر فائز رہے ہیں اور وہ ہمیشہ آئرلینڈ کے جزیرے پر امن کے لیے ایک غیر متزلزل آواز اور پرجوش کارکن رہے ہیں اور ہمارا ملک اس کے لیے ان کا بہت بڑا مقروض ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp