عالمی رہنماؤں نے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے ان کی عمر اور فٹنس کے حوالے سے خدشات کے باعث کئی ہفتوں کے دباؤ کے بعد اپنی انتخابی مہم ختم کرنے اور صدارتی دوڑ سے دستبرداری کے فیصلے پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ جوبائیڈن کے فیصلے پر دنیا بھر آئے کچھ رد عمل درج ذیل ہیں:
اسرائيل
اسرائیل کے صدر آئزک ہرزوگ نے بائیڈن کی جانب سے اپنے دہائیوں پر محیط کیریئر کے دوران اسرائیلی عوام کے ساتھ دوستی اور ثابت قدم حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
I want to extend my heartfelt thanks to @POTUS Joe Biden for his friendship and steadfast support for the Israeli people over his decades long career.
As the first US President to visit Israel in wartime, as a recipient of the Israeli Presidential Medal of Honor, and as a true…
— יצחק הרצוג Isaac Herzog (@Isaac_Herzog) July 21, 2024
ہرزوگ نے ایکس پوسٹ میں کہا کہ جنگ کے دوران اسرائیل کا دورہ کرنے والے پہلے امریکی صدر کی حیثیت سے، اسرائیلی صدارتی تمغہ برائے اعزاز کے وصول کنندہ کی حیثیت سے، اور یہودی عوام کے ایک سچے اتحادی کی حیثیت سے، وہ ہمارے عوام کے درمیان اٹوٹ رشتے کی علامت ہیں۔
يوکرين
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ ان کا ملک بائیڈن کے سخت لیکن مضبوط فیصلے کا احترام کرتا ہے اور روس کے حملے کو پسپا کرنے کے لیے ان کی غیر متزلزل حمایت پر ان کا شکر گزار ہے۔
Ukraine is grateful to President Biden for his unwavering support for Ukraine’s fight for freedom, which, along with strong bipartisan support in the United States, has been and continues to be critical.
Many strong decisions have been made in recent years and they will be…
— Volodymyr Zelenskyy / Володимир Зеленський (@ZelenskyyUa) July 21, 2024
ہم صدر بائیڈن کی قیادت کے ہمیشہ شکر گزار رہیں گے۔ انہوں نے تاریخ کے سب سے ڈرامائی لمحے کے دوران ہمارے ملک کی حمایت کی، پوٹن کو ہمارے ملک پر قبضہ کرنے سے روکنے میں ہماری مدد کی، اور اس خوفناک جنگ کے دوران ہماری حمایت جاری رکھی۔ یوکرین اور پورے یورپ کی موجودہ صورتحال بھی کم چیلنجنگ نہیں ہے اور ہمیں پوری امید ہے کہ امریکا کی مضبوط قیادت روسی برائی کو کامیاب ہونے یا اس کی جارحیت کا بدلہ لینے سے روکے گی۔
روس
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ماسکو کی توجہ امریکی انتخابات کے نتائج سے زیادہ یوکرین میں جنگ جیتنے پر ہے۔ پیسکوف نے سرکاری میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے امریکی انتخابات کے نتائج کے بجائے یوکرین کے خلاف خصوصی فوجی آپریشن کے اہداف تک پہنچنا اولین ترجیح ہے۔
مزید پڑھیں:امریکی صدر جوبائیڈن صدارتی دوڑ سے دستبردار، امیدوار کے لیے کاملہ ہیرس کی حمایت کریں گے
برطانیہ
برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ وہ بائیڈن کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور ان کی صدارت کے بقیہ عرصے کے دوران ان کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔ اسٹارمر کا کہنا تھا کہ میں جانتا ہوں کہ جیسا کہ انہوں نے اپنے شاندار کیریئر کے دوران کیا ہے، وہ اپنا فیصلہ اس بنیاد پر کریں گے جو ان کے خیال میں امریکی عوام کے لیے بہترین ہے۔
I respect President Biden’s decision and I look forward to us working together during the remainder of his presidency.
I know that, as he has done throughout his remarkable career, he will have made his decision based on what he believes is best for the American people. https://t.co/SCxFFtyl73
— Keir Starmer (@Keir_Starmer) July 21, 2024
کينیڈا
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹس ٹروڈو نے بائیڈن کو ایک عظیم انسان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ہر اقدام اپنے ملک کے لیے ان کی محبت پر مبنی ہے۔
I’ve known President Biden for years. He’s a great man, and everything he does is guided by his love for his country. As President, he is a partner to Canadians — and a true friend.
To President Biden and the First Lady: thank you. pic.twitter.com/5mQvFn8INn
— Justin Trudeau (@JustinTrudeau) July 21, 2024
صدر کی حیثیت سے وہ کینیڈین شہریوں کے شراکت دار اور سچے دوست ہیں۔ ٹروڈو نے صدر بائیڈن اور خاتون اول کا شکریہ ادا کیا۔
آسٹريليا
آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے بائیڈن کی قیادت اور جاری خدمات پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
Thank you for your leadership and ongoing service President Biden. The Australia-US Alliance has never been stronger with our shared commitment to democratic values, international security, economic prosperity and climate action for this and future generations. https://t.co/gkAggLguAj
— Anthony Albanese (@AlboMP) July 21, 2024
البانیز نے ایکس پر کہا کہ آسٹریلیا اور امریکا کا اتحاد جمہوری اقدار، بین الاقوامی سلامتی، اقتصادی خوشحالی اور مستقبل کی نسلوں کے لیے ماحولیاتی اقدامات کے لیے ہمارے مشترکہ عزم کے ساتھ کبھی بھی مضبوط نہیں رہا ہے۔
جرمنی
جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا کہ ان کے دوست بائیڈن نے اپنے ملک، یورپ اور دنیا کے لیے بہت کچھ حاصل کیا ہے۔ ان کا شکریہ کہ بحر اوقیانوس میں قریبی تعاون ہے، نیٹو مضبوط ہے اور امریکا ہمارے لیے ایک اچھا اور قابل اعتماد شراکت دار ہے۔
Mein Freund @POTUS Joe Biden hat viel erreicht: für sein Land, für Europa, die Welt. Dank ihm ist die transatlantische Zusammenarbeit eng, die NATO stark, die USA ein guter und verlässlicher Partner für uns. Sein Entschluss, nicht noch einmal zu kandidieren, verdient Anerkennung.
— Bundeskanzler Olaf Scholz (@Bundeskanzler) July 21, 2024
شولز نے ایکس پر کہا کہ ان کا دوبارہ انتخاب نہ لڑنے کا فیصلہ تسلیم کیے جانے کا مستحق ہے۔
اسپين
ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے کہا کہ بائیڈن نے ایک بہادر اور باوقار فیصلہ کیا ہے۔ ایک عظیم صدر کی طرف سے ایک عظیم اشارہ جس نے ہمیشہ جمہوریت اور آزادی کے لیے جدوجہد کی ہے۔
Toda mi admiración y reconocimiento a la valiente y digna decisión del presidente @JoeBiden.
Gracias a su determinación y liderazgo, EEUU superó la crisis económica tras la pandemia y el grave asalto al Capitolio y ha sido ejemplar en su apoyo a Ucrania ante la agresión rusa de…
— Pedro Sánchez (@sanchezcastejon) July 21, 2024
سانچیز نے ایکس پر کہا کہ اپنے عزم اور قیادت کی بدولت، امریکا نے وبائی امراض کے بعد معاشی بحران اور کیپیٹل پر سنگین حملے پر قابو پایا اور پوٹن کی روسی جارحیت کے سامنے یوکرین کی حمایت میں مثالی رہا ہے۔
پولينڈ
پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک نے بائیڈن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بہت سے مشکل فیصلے کیے ہیں جن کی بدولت پولینڈ، امریکا اور دنیا محفوظ ہے اور جمہوریت مضبوط ہے۔
Dear President @JoeBiden. You’ve taken many difficult decisions thanks to which Poland, America and the world are safer, and democracy stronger. I know you were driven by the same motivations when announcing your final decision. Probably the most difficult one in your life.
— Donald Tusk (@donaldtusk) July 21, 2024
ایکس پوسٹ پر ان کا کہنا تھا کہ میں جانتا ہوں کہ اپنے حتمی فیصلے کا اعلان کرتے وقت آپ بھی اسی محرکات سے متاثر تھے۔ شاید یہ لمحات آپ کی زندگی میں سب سے مشکل ہیں۔
چیک ريپبلک
چیک ريپبلک کے وزیر اعظم پیٹر فیالا نے کہا کہ بائیڈن کا فیصلہ ایک ایسے سیاستدان کا ہے جس نے کئی دہائیوں تک اپنے ملک کی خدمت کی ہے۔
Je to nepochybně rozhodnutí státníka, jenž desítky let sloužil svoji zemi. Je to odpovědný a osobně jistě nelehký krok, o to je ale cennější. Držím palce USA, aby z demokratické soutěže dvou silných a rovnocenných kandidátů vzešel dobrý prezident.
— Petr Fiala (@P_Fiala) July 21, 2024
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ذمہ دار اور ذاتی طور پر مشکل قدم ہے، لیکن یہ اور بھی قیمتی ہے۔ امریکا قابل تعریف ہے کہ امریکی صدر 2 مضبوط اور مساوی امیدواروں کے جمہوری مقابلے سے ابھرتا ہے۔
آئرلينڈ
آئرلینڈ کے وزیر اعظم سائمن ہیرس نے بائیڈن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ پر مغز، مؤثر کثیر الجہتی اور مشترکہ حل کی نمائندہ آواز ہیں۔
My statement on US President @JoeBiden. pic.twitter.com/5WltCqip06
— Simon Harris TD (@SimonHarrisTD) July 21, 2024
ہیرس نے ایک بیان میں کہا کہ جو بائیڈن اہم عہدوں پر فائز رہے ہیں اور وہ ہمیشہ آئرلینڈ کے جزیرے پر امن کے لیے ایک غیر متزلزل آواز اور پرجوش کارکن رہے ہیں اور ہمارا ملک اس کے لیے ان کا بہت بڑا مقروض ہے۔