پنجاب بھر سے مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین لاہور کے رہائشی علاقے ماڈل ٹاؤن کے باہر فیروزپورروڈ پرسرکاری اسکولوں کی نجکاری سمیت تنخواہ دار طبقے پر اضافی انکم ٹیکس کے دوبارہ نفاذ کیخلاف سراپا احتجاج بن گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی کے ایک اجلاس پر 2 کروڑ 71 لاکھ روپے کیسے خرچ ہوئے؟
آل گورنمنٹ ایمپلائزگرینڈ الائنس (اگیگا) کے زیر اہتمام احتجاج کے پیش نظر مسلم لیگ ن کے مرکزی پارٹی سیکریٹریٹ ماڈل ٹاؤن ایچ بلاک کے سامنے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کر رکھے ہیں، پولیس کی بھاری نفرری ایچ بلاک کے داخلی راستوں پر موجود ہے۔
صوبے بھر سے احتجاج کے لیے جمع ہونیوالے مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین کو پولیس نے ماڈل ٹاؤن میں داخلے سے روک دیا ہے، مظاہرین نے سخت حبس اور گرمی میں اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی کرتے کی۔
مزید پڑھیں: پہلی خاتون وزیر اعلیٰ پنجاب کے 100 دن، کیا کامیابیاں رہیں اور کن تنازعات کو جنم دیا؟
سرکاری اسکولوں کی نجکاری، لیو انکیشمنٹ کے قانون میں ترمیم سمیت تنخواہ دار طبقے پر اضافی انکم ٹیکس کی واپسی، اساتذہ کی سوشو اکنامک سروے پر ڈیٹا انٹری کی غیر تدریسی ذمہ داریوں کیخلاف بھی احتجاج ریکارڈ کرایا۔
ایس ایس ایز اساتذہ کی غیر مشروط مستقلی، لیڈی ہیلتھ ورکز، کلاس فور لیب اٹینڈنٹ، کمپیوٹر لیب انچارج، قاری ٹیچرز و دیگر کی ترقی جیسے مطالبات مظاہرین کی جانب سے اٹھائے گئے ہیں، دوسرے صوبوں کی طرز پر استوار ٹائم اسکیل کا اجرا، کمپیوٹر ٹیچرز کے لیے کمپیوٹر الاؤنس کا اجرا اور اساتذہ و دیگر ملازمین کے سروس رولز میں خامیوں کا خاتمہ بھی مطالبات کا حصہ ہیں۔