ہمارے معاشرے میں خواتین کو پیشہ ورانہ تنقید کے ساتھ ساتھ ذاتی حملوں کا بھی سامنا رہتا ہی ہے، اور بالخصوص خواتین صحافیوں کو اپنے کام کے ردعمل میں ذاتی اور غلیظ حملوں کا شکار بنایا جاتا ہے، ایسا ہی ایک حملہ خاتون اینکرز پر کیا گیا اور ان کے خلاف انتہائی نازیبا الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے۔
حال ہی میں یوٹیوبر اور خود ساختہ ڈاکٹر عمر عادل کی جانب سے ایک پوڈ کاسٹ میں عمر عادل نے خواتین اینکرز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خواتین کو ڈیکوریشن پیس کی طرح ٹی وی پر سجایا جاتا ہے اور کسی کی مجال نہیں ہے کہ وہ خاتون اینکر کو کچھ کہہ سکے اور نہ ہی کوئی انہیں چینل سے نکال سکتا ہے۔
عمر عادل کی اس پوڈ کاسٹ پر صارفین اور اینکرز کی جانب سے سخت ردعمل دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر سیدہ صدف نے عمر عادل کے خواتین اینکرز کے متعلق نا مناسب الفاظ استعمال کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف غریدہ فاروقی نہیں بلکہ پاکستان کی ہر ماں، بہن اور بیٹی پر حملہ ہے۔ ایسے لوگ مرد کہنے کے لائق نہیں ان کے ضمیر مردہ ہیں اور یہ کم ظرف ہیں۔
صارف کا کہنا تھا کہ صحافیوں پر ہر روز حملے ہوتے ہیں اور ایسے لوگوں کا مقصد پاکستان کے لیے اٹھنے والی توانا آوازوں کو خاموش کرانا ہے۔ انہوں نے تحقیقاتی اداروں سے درخواست کی کہ معلوم کریں عمر عادل نے یہ سب کس کے کہنے پر کہا اور ان ملک دشمنوں کو سخت ترین سزا دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم غریدہ فاروق اور اور دیگر صحافی خواتین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
#StayStrongGharida
غریدہ فارقی کے خلاف ڈاکٹر عمر عادل اور زہیب بٹ کے انتہائی نامناسب الفاظ کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتی ہوں۔ @GFarooqi
یہ صرف غریدہ فاروقی نہیں بلکہ پاکستان کے ہر ماں بہن بیٹی پر حملہ ہے۔ ایسے لوگ مرد کہنے کے لائق نہیں ان کے ضمیر مردہ یہ کم ظرف ہیں ۔ غریدہ… pic.twitter.com/o5LQyutjGR— Dr Syeda Sadaf (@DrSyeda_Sadaf) July 25, 2024
اینکر کرن ناز نے ویڈیو پیغام میں عمرعادل کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سستی شہرت کے لیے خواتین اینکرز پر گھٹیا الزام لگانے والے عمر عادل کو اس کا انجام بھگتنا پڑے گا، اب ہم تمام اینکرز آئین اور قانون کے مطابق جواب دیں گی اور بتائیں گی کہ خواتین اینکرز کیا کر سکتی ہیں۔
انہوں نے اینکر ذوہیب بٹ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کے پروگرام میں کوئی شخص ایسی بات کر رہا ہو تو اسے پوسٹ ہی نہیں ہونا چاہیے تھا، لیکن آپ نے ویوز حاصل کرنے کے لیے اسے پہلے پوسٹ کیا اور تنقید کے بعد اس ویڈیو کو ڈیلیٹ کر کے ملال کا اظہار کیا۔
سستی شہرت کے لئیے خواتین اینکرز پر گھٹیا الزام لگانے والے عمر عادل کو انجام بھگتنا پڑے گا۔ pic.twitter.com/eQ6M1Gmf7a
— Kiran Naz (@kirannaz_KN) July 24, 2024
اینکر عدنان حیدر نےذوہیب بٹ اور عمر عادل سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ خواتین اینکرز کی بے عزتی کسی قیمت پر برداشت نہیں کی جائے گی۔
خواتین اینکرز کی بے عزتی کسی قیمت پر برداشت نہیں۔ویڈیو ڈیلیٹ کرنے سے کچھ نہیں ہو گا۔یہ کم عقل اینکر اور نام نہاد ڈاکٹر فورا پبلکلی معافی مانگیں ۔😡 pic.twitter.com/uVu5WRTywN
— Adnan Haider (عدنان حیدر) (@_AdnanHaider) July 24, 2024
اینکر ابصا کومل نے کہا کہ تمام خواتین کو ذوہیب بٹ اور عمر عادل کا بائیکاٹ کرنا چاہیے، انہوں نے تنقید کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ان ادھیڑ عمر کے بابوں اور ان کے چیلوں کو عورتوں سے اتنی نفرت کیوں ہے؟ ان کو یہ کیوں لگتا ہے کہ ہر کامیاب عورت ان جیسے گھٹیا کردار کی ہوتی ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ خلیل الرحمان قمر اور ان کے جیسے مرد حضرات جو خواتین کے بارے میں بری سوچ رکھتے ہیں ایک ہی بار سامنے کیوں نہیں آ جاتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس معاشرے کا حصہ ہونے پر دکھ ہوتا ہے۔
اِن ادھیڑ عمر کے بابوں اور انکے چیلوں کو عورتوں سے اتنی نفرت کیوں ہے؟ ان کو یہ کیوں لگتا ہے کہ ہر کامیاب عورت ان جیسے گھٹیا کردار کی ہوتی ہے؟ خلیل الرحمان کے اور کتنے انڈے ہیں وہ ایک ساتھ ہی کیوں سامنے نہیں آجاتے؟
ان دونوں کامیڈیا میں تمام خواتین کو بائیکاٹ کرنا چاہیے ، کیونکہ… pic.twitter.com/kl5Vtly8Q7
— Absa Komal (@AbsaKomal) July 24, 2024
غریدہ فاروق نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ انہوں نے نام نہاد ڈاکٹرعمرعادل اور ذوہیب بٹ کے خلاف قانونی کاروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ اگر یہ دونوں معافی نہیں مانگیں گے تو جیل بھی جائیں گے اور ان کے ڈیجیٹل اور دیگر دھندے بھی بند کروائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاشرتی پدرشاہی سوچ کا بھی خاتمہ ہونا چاہیے جو خواتین کے خلاف انتہائی زہریلی ہے۔ یہ نظام انصاف اور سسٹم کا بھی ٹیسٹ کیس ہو گا۔ ادارے اور عدلیہ بھی اب ایسے شرمناک کرداروں کو نشان عبرت بنائیں تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت اب نہ کرے۔
خواتین کیخلاف جرائم میں ملوث ان دونوں شرمناک مردوں نام نہاد ڈاکٹر عمر عادل اور نام نہاد زوہیب بٹ کیخلاف میں نے قانونی کاروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ اگر یہ دونوں شرمناک کردار درست اور قانونی اعتبار سے معافی نہیں مانگیں گے اور درستی نہیں کرینگے تو جیل بھی جائیں گے اور ان کے ڈیجیٹل اور… https://t.co/EK7yh3M9Fb
— Gharidah Farooqi (T.I.) (@GFarooqi) July 25, 2024
سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنے کے بعد اینکر ذوہیب بٹ نے ملال کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس ویڈیو کو پرائیوٹ کر رہے ہیں اور اگر کوئی اینکر اس پر موقف دینا چاہتا ہے تو ہمارا پلیٹ فارم حاضر ہے۔
اپنے وضاحتی بیان میں ذوہیب بٹ کا مزید کہنا تھا کہ عمر عادل نے جو باتیں کیں وہ میرے ذاتی خیال میں بہت چھوٹی باتیں تھیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے شو میں بھی عمر عادل کو کہا کہ خواتین اینکرز آپ کے خلاف قانونی کاروائی کر سکتی ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ ’میری جوتی کو بھی پرواہ نہیں‘۔














