جماعت اسلامی کا دھرنا جاری، حکومت کو پیش کیے گئے 10 مطالبات سامنے آگئے

ہفتہ 27 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کی قیادت میں کارکنان راولپنڈی کے لیاقت باغ میں دھرنا دیے بیٹھے ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ مہنگائی کے مارے عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کے ساتھ ساتھ اشیائے خورونوش کی قیمتیں بھی کم کی جائیں، اب دھرنا شرکا نے حکومت کو 10 مطالبات پیش کردیے ہیں۔

جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت 500 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو 50  فیصد رعایت دے، جبکہ پیٹرولیم لیوی ختم کرکے پیٹرول کی قیمتوں میں کیا گیا حالیہ اضافہ واپس لیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں جماعتِ اسلامی دھرنا: عوام کا مقدمہ لڑ رہے، مطالبات کی منظوری تک کہیں نہیں جارہے، حافظ نعیم الرحمان

جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا ہے کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 20 فیصد کمی لائی جائے، اور اسٹیشنری آئٹمز پر لگائے گئے ٹیکسز فوری ختم کیےجائیں۔

اس کے علاوہ حکومتی اخراجات کم کرکےغیرترقیاتی اخراجات پر 35 فیصد کٹ لگانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ کیپسٹی چارجز اور آئی پی پیز کو ڈالروں میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے، اور پہلے سے کیے گئے معاہدوں کا ازسر نو جائزہ بھی لیا جائے۔

جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ زراعت اور صنعت پر ناجائز ٹیکس ختم اور 50 فیصد بوجھ کم کیا جائے، صنعت، تجارت اور سرمایہ کاری کو یقینی بنایا جائے تاکہ نوجوانوں کو روزگار ملے۔

یہ بھی پڑھیں حکومت کی جماعت اسلامی کو مذاکرات کی پیش کش، 3 رکنی کمیٹی قائم

دھرنا شرکا نے مطالبہ کیا ہے کہ تنخواہ دارطبقے پرٹیکس ختم اور مراعات یافتہ طبقے کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔

واضح رہے کہ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے 26 جولائی کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا، تاہم گزشتہ روز ریڈزون سیل کیے جانے کے باعث جماعت اسلامی نے راولپنڈی کے لیاقت باغ میں دھرنا دے رکھا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp