جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکمرانوں کو اندازہ ہی نہیں کہ اس بار ہم کیا سوچ کر آئے ہیں، اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو دھرنا آگے بڑھے گا اور حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے۔
راولپنڈی کے لیاقت باغ میں دھرنا شرکا سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ ہمارا دھرنا 3 دن کا نہیں یہ مہینے کا بھی ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں جماعت اسلامی کا دھرنا جاری، حکومت کو پیش کیے گئے 10 مطالبات سامنے آگئے
انہوں نے کہاکہ ہم فیصلے لیے بغیر کسی صورت واپس نہیں جائیں گے، کل مری روڈ پر تاریخی جلسہ ہوگا، جس کے بعد مارچ بھی شروع کرسکتے ہیں۔
آئی پی پیز کا فارنزک آڈٹ کرایا جائے
حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ آئی پی پیز کا فارنزک آڈٹ اور پیٹرول پر لیوی کم کرنے کے علاوہ آٹا، چینی اور بچوں کے دودھ پر لگایا گیا ٹیکس واپس لیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت نے فساد پیدا کرنے کی کوشش کی اور اسلام آباد کو کنٹینر لگا کر بند کردیا لیکن ہم نے امن کو ترجیح دی، فیصلہ لیے بغیر کسی صورت واپس نہیں جائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ جس آئی پی پی نے جعلسازی کی ہوئی ہے اسے پکڑیں، 70 سے 80 فیصد آئی پی پیز مقامی ہیں، نیت درست ہو تو قابو کیا جاسکتا ہے۔
مذاکرات اور دھرنا ساتھ ساتھ چلیں گے
انہوں نے کہاکہ حکومت کو صرف اقتدار بچانے کی فکر لگی ہوئی ہے، مذاکرات اور دھرنا ساتھ ساتھ چلیں گے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت میں بیٹھے لوگوں کو سمجھنا چاہیے کہ ہم حق لینے کے لیے آئے ہیں، ہم تھکیں گے نہیں یہاں موجود رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں جماعت اسلامی کا دھرنا جاری، موجودہ حکومت اور پاکستان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، سراج الحق
واضح رہے کہ راولپنڈی کے لیاقت آباد میں جماعت اسلامی کا مطالبات کے حق میں دھرنا جاری ہے۔ اور حکومت کو 10 مطالبات پیش کردیے ہیں۔
جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت 500 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو 50 فیصد رعایت دے، جبکہ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں بھی کمی کی جائے۔