فوج یا کسی وفاقی ادارے کے ساتھ اختلاف نہیں، پی ٹی آئی

پیر 29 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی و صوبائی قائدین نے پاک آرمی کے اختلافات کی نفی کرتے ہوئے کارکنان کو مبینہ طور پر اٹھانے اور گھروں پر چھاپوں پر آئی جی خیبر پختونخوا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

پی ٹی آئی ایم این اے ارباب شیر علی، شاندانہ گلزار اور خیبر پختونخوا سے سینٹ امیدوار عرفان سلیم نے پشاور میں پریس کانفرنس میں کارکنان کے گھروں پر چھاپے اور اٹھانے کی مذمت کی اور افسوس کا اظہار کیا۔

ہمارے ورکرز اور سپورٹرز کو بلا وجہ اٹھایا جارہا ہے

پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی ارباب شیر علی نے کسی ادارے کا نام لیے بغیر موقف اپنایا کہ پی ٹی آئی کے ورکرز، سپورٹرز اور سوشل میڈیا کارکنان کو بلا وجہ اٹھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی سمیت دیگر ادارے ہمارے ورکرز کو گرفتار کر رہے۔

صوبے میں ہماری حکومت کے باوجود بھی انھیں کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔

ارباب شیر علی نے خبردار کیا کہ بنیادی حقوق کا تحفظ ان کی ذمہ داری ہے۔ پی ٹی آئی چادر اور چار دیواری کا تقدس اب پامال کرنے نہیں دے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ حالات خراب کرنا نہیں چاہتے لیکن انہیں اب مجبور کیا جارہا ہے۔

‘فوج کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں’

ارباب شیر علی نے پی ٹی آئی کے فوج کے ساتھ اختلافات کی تردید کی۔ انہوں نے موقف اپنایا کہ وہ فوج کے ساتھ ہیں اور کہا کہ وفاق کے کسی ادارے کے ساتھ اختلاف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اداروں میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو حالات کو خراب کر رہے ہیں، اس کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا۔

کارکنان کے گھروں پر چھاپوں پر آئی جی پولیس معافی مانگے

پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صوبائی رہنما اور امیدوار سینٹ عرفان سلیم نے اس موقع پر موقف اپنایا کہ ان کے کارکنان اور سوشل میڈیا کارکنان کو تنگ کیا جا رہا ہے۔ اور ان کے گھروں پر  چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تازہ ترین واقعے میں پی ٹی آئی کے کارکن عمر فاروق کے گھر پر مبینہ طور پر چھاپہ مارا گیا اور ان کے بھائی کو اٹھایا گیا۔ انھوں نے آئی جی پولیس خیبر پختونخوا سے کارکنان کے گھر جانے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔

عمران خان کی رہائی واحد مشن

پی ٹی آئی کی مرکزی رہنما شاندانہ گلزار نے کہا کہ ان کا واحد مشن عمران خان کی رہائی ہے جس کے لیے وہ سرگرم ہیں۔ انہوں نے کہا تصادم ہونے کے خدشے کے پیش نظر اسلام آباد میں احتجاج مُوخر کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ نو مئی واقعات اگر عمران خان نے کرنا ہوتے تو انڈیا میں کرتے۔ انہوں نے بھی اس موقف کا اعادہ  کیا کہ ان کی فوج کے ساتھ کوئی لڑائی نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ہم نے اوور ورکنگ کو معمول بنا لیا، 8 گھنٹے کا کام کافی: دیپیکا پڈوکون

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاجاً لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شمس محمود مرزا بھی مستعفی

عالمی جریدوں نے تسلیم کیا کہ عمران خان اہم فیصلے توہمات کی بنیاد پر کرتے تھے، عطا تارڑ

جازان میں بین الاقوامی کانفرنس LabTech 2025، سائنس اور لیبارٹری ٹیکنالوجی کی دنیا کا مرکز بنے گی

دہشتگرد عناصر مقامی شہری نہیں، سرحد پار سے آتے ہیں، محسن نقوی کا قبائلی عمائدین خطاب

ویڈیو

گیدرنگ: جہاں آرٹ، خوشبو اور ذائقہ ایک ساتھ سانس لیتے ہیں

نکاح کے بعد نادرا کو معلومات کی فراہمی شہریوں کی ذمہ داری ہے یا سرکار کی؟

’سیف اینڈ سیکیور اسلام آباد‘ منصوبہ، اب ہر گھر اور گاڑی کی نگرانی ہوگی

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے