پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ حکومت ایسی قانون سازی کرنے جارہی ہے جس سے پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں نہ ملیں، سپریم کورٹ کی آئینی ذمہ داری ہے کہ فیصلے پر عمل کرائے۔
الیکشن ایکٹ 2017 میں ترامیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش ہونے پر اپنے ردعمل میں انہوں نے کہاکہ امید ہے سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر عمل کرائے گی، پی ٹی آئی آئین سے متصادم کسی بھی قانون سازی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں بغیر مانگے مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں، الیکشن ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش
انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیاکہ پی ٹی آئی کے دیگر ایم ایز کے بھی نوٹیفکیشن جاری کرے۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ ہمارے 41 ایم این ایز نے بیان حلفی جمع کرائے، اس کے باوجود ان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے، سپریم کورٹ انہیں تحفظ فراہم کرے۔
واضح رہے کہ حکومت نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا ہے، جسے اسپیکر نے متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا ہے۔
الیکشن ترمیمی ایکٹ 2024 میں 2 ترامیم متعارف کرائی جارہی ہیں۔ پہلی ترمیم الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 66 اور دوسری ترمیم الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 104 میں متعارف کروائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ کا مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا فیصلہ
تجویز کی گئی پہلی ترمیم کے مطابق کسی سیاسی جماعت کی جانب سے وابستگی کا اقرار نامہ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، جبکہ دوسری ترمیم میں کہا گیا ہے کہ جس پارٹی نے مخصوص نشستوں کی فہرست نہ دی ہو اسے مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں۔