حکومت کے ساتھ بظاہر کامیاب مذاکرات اور مشترکہ اعلامیے کے باوجود بلوچ یکجہتی کمیٹی کا احجاجی دھرنا جمعے کو بھی جاری رہا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچ یکجہتی کمیٹی کا دھرنا ختم کرنے کا اعلان، کونسے مطالبات مان لیے گئے؟
یاد رہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے گزشتہ روز مذاکرات کے بعد صوبہ بھر میں دھرنے ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
اس ضمن میں ایک اعلامیہ بھی جاری کیا گیا تھا میں کہا گیا تھا کہ صوبے بھر کی تمام قومی شاہراہیں کھول دی جائیں گی اور احتجاج کے دوران گرفتار کیے گئے افراد کو رہا کیا جائے گا، صوبے میں موبائل نیٹ ورک جلد بحال اور تمام رکاوٹیں ہٹا کر تمام بند راستے کھول دیے جائیں گے۔
مزید پڑھیے: احتجاج کے باعث بلوچستان میں قومی شاہراہوں کی بندش، عوام پریشان
تاہم مذکورہ معاملات پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں بلوچ یکجہتی کمیٹی نے گوادر اور کوئٹہ میں دھرنا جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی کے رہنما بیبرک بلوچ کا کہنا ہے کہ ہماری شرائط کو نہیں مانا جارہا اس لیے گوادر اور کوئٹہ میں دھرنا جاری ہے۔
بیبرک بلوچ نے کہا کہ ان کے گرفتار ساتھ تاحال رہا ہوئے اور نہ ہی موبائل فون سنگل بحال ہوئے ہیں۔ مزید برآں شاہراہیں بھی ہنوز بند ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا بلوچستان حکومت اور بلوچ یک جہتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے؟
ان کا کہنا تھا کہ جب ساتھیوں کی رہائی سمیت دیگر مطالبات منظور نہیں ہوتے بلوچ یکجہتی کمیٹی اپنا دھرنے جاری رکھے گی۔