ایران کے پاسداران انقلاب نے حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کے کمرے میں 2 ماہ قبل دھماکا خیز مواد نصب کیے جانے کی خبر کو مسترد کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ اسماعیل ہنیہ کو ان کی رہائش گاہ کے باہر سے ’ کم فاصلے سے مار کرنے والے میزائل‘حملے میں شہید کیا گیا اور اس میں اسرائیل کو امریکا کی مجرمانہ حمایت بھی حاصل تھی۔
یہ بھی پڑھیں:ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کا اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ لینے کا اعلان
پاسداران انقلاب کی جانب سے ہفتے کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تک کی گئی تحقیقات کی بنیاد پر بدھ کے روز اسماعیل ہنیہ پر حملہ 7 کلو گرام دھماکہ خیز مواد لے جانے والے کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سے کیا گیا اور یہ شارٹ رینج میزائل مہمانوں کی رہائش گاہ کے باہر سے داغا گیا۔
مزید پڑھیں:اسماعیل ہنیہ کی شہادت، حکومت کا ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان
بیان میں اسماعیل ہنیہ کی رہائش گاہ میں 2 ماہ قبل رکھے گئے دھماکہ خیز مواد سے متعلق امریکی اخبار کے دعوؤں کو مسترد کیا گیا ہے اور اعلان کیا کہ اسرائیل سے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ مناسب وقت پر لیا جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس حملے میں اسرائیل کو امریکا کی مجرمانہ حمایت بھی حاصل رہی ہے، اسرائیل کو اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ’مناسب وقت اور جگہ پر سخت سزا‘ دی جائے گی۔
مزید پڑھیں:جس جگہ اسماعیل ہنیہ ٹھہرے تھے وہاں 2 ماہ پہلے بم نصب کردیا گیا تھا، نیویارک ٹائمز کی تہلکہ خیز رپورٹ
واضح رہے کہ اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت میں اپنے کسی کردار کی تصدیق کی ہے اور نہ ہی اس سے انکار کیا ہے جبکہ امریکا کا کہنا ہے کہ وہ اسماعیل ہنیہ کو شہید کیے جانے کے بارے میں آگاہ ہے نہ ہی اس میں ملوث ہے کیوں کہ اس سے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی مسلسل جنگ کے دوران مشرق وسطیٰ کو مزید تنازع میں دھکیلنے کا خطرہ ہے۔
اسماعیل ہنیہ اور ان کے محافظ کو بدھ کی علی الصبح تہران میں ایرانی حکومت کے ایک گیسٹ ہاؤس میں شہید کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دوحہ: حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سپرد خاک کردیے گئے
حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ ایران کے نومنتخب صدر مسعود پیزکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے ایرانی دارالحکومت گئے تھے۔
جمعے کو قطر کے دارالحکومت دوحہ کی ایک مسجد میں لاکھوں افراد نے اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ میں شرکت کی جہاں حماس کے سربراہ اور تنظیم کے سیاسی دفتر کے ارکان مقیم تھے۔
ان کی شہادت لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی مضافات میں اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے سرکردہ کمانڈر فواد شکری کی شہادت کے چند گھنٹوں بعد ہوئی تھی۔