گزشتہ روز وزیر اعظم کے عہدے سے مستعفی ہونے والی شیخ حسینہ واجد کو برطانیہ میں سیاسی پناہ ملنے تک بھارت میں محفوظ خفیہ مقام پر رہائش دی گئی ہے۔ اس مدت کے دوران حسینہ واجد کو بھارت کی جانب سے ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت نے بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو پیر کے روز ان کی حکومت کے خاتمے کے بعد عبوری قیام کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ہندوستان میں ان کے قیام کو صرف عارضی طور پر منظور کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش: فوج کی عبوری حکومت مسترد، طلبہ کا ڈاکٹر محمد یونس کو چیف ایڈوائزر بنانے کا مطالبہ
بنگلہ دیشی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ابھی تک بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم کو سیاسی پناہ دینے کے حوالے سے حکومت برطانیہ کی جانب سے کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ حسینہ اس وقت برطانیہ میں سیاسی پناہ کی تلاش میں ہیں، ان کی بہن ریحانہ جو کہ برطانیہ کی شہری ہیں وہ بھی ان کے ساتھ ہیں۔
شیخ مجیب الرحمن کی چھوٹی بیٹی ریحانہ، شیخ فضیلتون نیچا مجیب، اور شیخ حسینہ کی چھوٹی بہن بھی ہیں۔ ان کی بیٹی ٹیولپ صدیق برطانوی پارلیمنٹ کی رکن لیبر پارٹی کی نمائندگی کرتی ہیں۔
دریں اثنا، بھارتی حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی دہلی ڈھاکا میں تیز رفتار پیش رفت کو قریب سے دیکھ رہا ہے۔ جبکہ دوسری جانب ڈھاکا میں بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے کہا کہ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا ہے اور ایک عبوری حکومت ذمہ داریاں سنبھال رہی ہے۔
’میں ملک کی تمام ذمہ داری لے رہا ہوں، براہ کرم تعاون کریں‘۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں عبوری حکومت سنبھالنے والے جنرل وقارالزمان کون ہیں؟
آرمی چیف نے کہا کہ انہوں نے سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کی ہے اور انہیں بتایا ہے کہ فوج امن و امان کی ذمہ داری سنبھالے گی۔
حسینہ واجد حکومت کے خلاف گزشتہ 2دنوں سے جاری مظاہروں میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔