الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کردی۔
الیکشن کمیشن نے عدالت عظمیٰ میں دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی ہے کہ 12 جولائی کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں الیکشن کمیشن نے 41 آزاد ارکان کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا
درخواست میں کہا گیا ہے کہ انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سپریم کورٹ 12 جولائی کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔ اور حکم واپس لیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیش نے آئین و قانون کے مطابق اپنی ذمہ داری سرانجام دی، اور پی ٹی آئی کے 39 ارکان کی حد تک فیصلے پر عمل کردیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے کسی قانونی و عدالتی فیصلے کی غلط تشریح نہیں کی، سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کیا۔
درخواست کے مطابق سپریم کورٹ آئین کے آرٹیکل 218 میں مداخلت نہیں کرسکتی۔ عدالتی فیصلے پر نظرثانی دائر کرنا آئینی حق ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فل کورٹ میں سے اکثریتی ججز نے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دیا تھا، اور مختصر فیصلہ جاری کیا تھا، جبکہ چیف جسٹس فائز عیسیٰ سمیت دیگر ججز نے فیصلے سے اختلاف کیا۔
یہ بھی پڑھیں تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں کی فہرست الیکشن کمیشن کو دے دی، صنم جاویدبھی شامل
اس سے قبل حکومت بھی سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کرچکی ہے، جبکہ دوسری جانب الیکشن ایکٹ میں ترمیم بھی کردی گئی ہے، جس کی قومی اسمبلی اور سینیٹ نے منظوری دے دی ہے۔