اولمپکس میں شریک بھارتی ریسلر انتم پنگھل اور انکی ٹیم کو پیرس سے ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اولمپکس انتظامیہ نے ریسلر کو نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے پر دھرلیا اور ان کو ٹیم سمیت ڈی پورٹ کردیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انتم پنگھل نے اپنا ایکریڈیشن کارڈ بہن کو دیا اور اس کو گیمز ویلج جانے اور اپنا سامان جمع کرنے کو کہا۔ جب اس کی بہن وہاں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئی تو واپس نکلتے وقت سیکیورٹی اہلکار نے پکڑلیا۔
مزید پڑھیں: اولمپکس سے نااہل بھارتی ریسلر ونیش پھوگاٹ کا کھیلوں کی عالمی عدالت سے رجوع
بھارتی میڈیا کے مطابق انتم پنگھل کی واپسی ملک کے لیے ایک بڑی شرمندگی کا باعث ہے، کیوںکہ انتم پنگھل اور ان کے ساتھ موجود پورے وفد کو پیرس سے ملک بدر کیا جا رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اولمپکس انتظامیہ نے بھارت کو آگاہ کردیا ہے کہ ایک بڑی ڈسپلنری خلاف ورزی کرنے پر ریسلر اور ان کی ٹیم کو ڈی پورٹ کیا جارہا ہے، ایتھلیٹ کا اپنا ایکریڈیشن کارڈ کسی کو دینا ڈسپلن کی ایک بڑی خلاف ورزی ہے۔
اولمپکس انتظامیہ نے بتایا کہ ریسلر کی بہن کو نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے پر پکڑا گیا اور بیان ریکارڈ کرانے کے لیے پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔ لڑکی کے بیان کے مطابق وہ گیمز ویلج جانے کے بجائے، ہوٹل پہنچی جہاں انتم پنگھل کے کوچ بھگت سنگھ اور نیزہ بازی کے ساتھی وکاس موجود تھے، انتم نے اپنی بہن کو گیمز ویلج جانے اور اپنا سامان لے کر واپس آنے کو کہا تو واپسی پر سیکیورٹی نے دھرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: تنازعات کی شکار بھارتی ریسلر اولمپک فائنل کے لیے نااہل کیوں قرار پائیں؟
19سالہ انڈر 20 ورلڈ چیمپئن انتم کو بھی پولیس نے اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے بلایا تھا۔ بھارتی اولمپک ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ڈسپلنری خلاف ورزی پر کیا گیا ہے، لیکن انٹرنیشنل اولمپکس ایسوسی ایشن نے ضابطے کی وضاحت نہیں کی۔
واضح رہے انتم کے ذاتی سپورٹ اسٹاف نے بھی ایک مرتبہ ٹیکسی ڈرائیور کو ادائیگی نہیں کی تھی جس پر ڈرائیور نے پولیس بلالی تھی، لیکن معاملہ اس وقت حل ہوگیا تھا۔