وفاقی حکومت میں حکمران اتحاد میں شامل پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان گورنر سندھ کامران ٹیسوری کو تبدیل کرنے پراتفاق رائے ہو گیا ہے۔ تاہم ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے اس کی تردید کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکمران اتحاد نے کامران ٹیسوری کی جگہ سابق ڈی جی ایف آئی اے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر بشیر میمن کو سندھ کا نیا گورنر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کیا کامران خان ٹیسوری کی کرسی خطرے میں ہے، اگلا گورنر سندھ کون ہوسکتا ہے؟
واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کچھ عرصے سے سندھ کے گورنرکو تبدیل کرنے کا مطالبہ کررہی تھی لیکن مرکز میں اس کی اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے نئے نام پراتفاق کرنے کی مخالفت کی تھی۔
رپورٹس کے مطابق پیپلزپارٹی نے بشیرمیمن کی نامزدگی پراعتراض کیا تھا جس کی وجہ سے گورنرکی تبدیلی میں تاخیرہوئی۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اب بشیرمیمن کی تقرری پراتحادی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان اتفاق رائے نظرآرہا ہے اورتوقع ہے کہ اس تبدیلی پرجلد از جلد عمل درآمد ہوجائے گا۔
دوسری طرف ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کو نہیں ہٹایا جارہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ آج سارا دن وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ تھے، انہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کی۔ ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت گورنر سندھ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرتی تو ہمیں اعتماد میں لیتی۔ وزیراعظم ہر فیصلے پر ہمیں اعتماد میں لیتے ہیں کیونکہ ہم کابینہ کا حصہ ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ گورنر سندھ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ ہوا تو پھر ایم کیو ایم قیادت اپنا لائحہ عمل طے کرے گی۔
مزید پڑھیں:ایم کیو ایم نے نگراں وزیر اعظم کے لیے کامران ٹیسوری کا نام تجویز کردیا
اس سے قبل جولائی میں سندھ حکومت نے گورنرکامران ٹیسوری کے فوری استعفے کامطالبہ کیا تھا۔ سینیئروزیربرائےایکسائز، ٹیکسیشن، نارکوٹکس کنٹرول، ٹرانسپورٹ اورماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے وزیرتوانائی ناصرحسین شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران یہ مطالبہ کیا تھا۔
انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کو اس کی نفرت انگیز سیاست پر تنقید کا نشانہ بنایا اور ایم کیو ایم پر نفرت پھیلانے اور الزام تراشیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔ شرجیل میمن نے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کو سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو سے متعلق بیان پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ کے گورنر کو تبدیل کیے جانے کا امکان بڑھ گیا ہے، مرکز اور صوبہ سندھ کی حکمران جماعتوں کے درمیان نئے گورنر کے نام پر بھی اتفاق کی اطلاعات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:گورنر سندھ کامران ٹیسوری فوری عہدے سے مستعفی ہوں، پیپلز پارٹی کا مطالبہ
میڈیا رپورٹس کے مطابق گورنر سندھ کو تبدیل کرنے کے معاملے پر سندھ کی حکمران جماعت پاکستان پیپلزپارٹی اور مرکز میں حکمران مسلم لیگ ن میں اتفاق رائے بھی ہوچکا ہے۔
امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ آنے والے چند روز میں گورنر سندھ کی تبدیلی ہوسکتی ہے۔ یاد رہے کہ اس وقت کامران ٹیسوی گورنر سندھ کی ذمہ داریاں نبھارہے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ مقتدر حلقوں میں اس حوالے سے اتفاق رائے پایا جارہا ہے کہ خوش بخت شجاعت جن کا تعلق ایم کیو ایم پاکستان سے ہے کو گورنر سندھ بنایا جائے جبکہ خود ایم کیو ایم کچھ عرصہ پہلے تک اس فیصلے سے اختلاف کرتی نظر آرہی تھی۔