پاکستان تحریک انصاف نے حکومتی اتحاد کی جا نب سے جاری کیے گئے اعلامیے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومتی اتحاد کے اجلاس اور اعلامیوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے کیوں کہ مجرموں کا یہ گروہ آئین پاکستان پر حملہ آور ہوچکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی موجودہ معاشی صورت حال کا ذمہ داریہی گروہ ہے اور ہمیں امید تھی کہ اتحادیوں کے اجلاس میں آٹے کی قطاروں میں لگ کر لوگوں کے مرنے پر یہ لوگ معافی مانگیں گے مگر یہ تو آئین پاکستان پر حملہ آور ہوچکے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے معیشت کی چولیں ہلا کر رکھ دی ہیں اس لیے موجودہ مسائل سے نمٹنے کا واحد حل شفاف انتخابات ہیں اور ہمارے مخالفین کو الیکشن میں اپنی سیاسی موت نظر آرہی ہے۔
سابق وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ معاملہ یہ نہیں کہ کتنے رکنی بینچ کیس کو سن رہا ہے کہ بلکہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ 90 روز میں انتخابات ہونے چاہییں مگر حکمران قوم کو بینچز اور ججز کی بحث میں ڈالنا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو آئین کی پاسبانی سے باز رکھنے کے لیے اس گروہ نے پارلیمان کو استعمال کرنے کی شرمناک کوشش کی ہے اور مجرم وزیر داخلہ سمیت دیگر عدالت کا فیصلہ نہ ماننے کا پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اس وقت تمام آئینی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ 90 روز میں انتخابات کے انعقاد کا حکم بنتا ہے لیکن حکمرانوں نے دستور پاکستان کے خلاف کھلی بغاوت کا اعلان کردیا ہے۔
فواد چوہدری کا یہ بھی کہنا تھا کہ دستور کا آرٹیکل 218 (3) الیکشن کمیشن کو انتخاب کے انعقاد کی ذمہ داری سونپتا ہے،اس وقت قوم کو آئین کے تحفظ کے لیے باہر نکلنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور یہ واضح کرتا چلوں کہ پوری قوم اپنی عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے اور ضرورت پڑی تو عمران خان ملک گیر تحریک کااعلان بھی کرسکتے ہیں۔