پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین تنازعے کی ابتدا عمران خان کی وزارت عظمیٰ کے دور کے آخری مہینوں سے شروع ہو گئی تھی لیکن 9 مئی کو پیش آنے والے پرتشدد واقعات کے بعد دو طرفہ تعلقات مزید خراب ہو گئے جس کے بعد ان کی بہتری کا کوئی خاص امکان نظر نہیں آتا۔
ایسے میں پی ٹی آئی اپنے دورِ حکومت میں کیے گئے فیصلوں کو بھی اسٹیبلشمنٹ اور جنرل باجوہ پر ڈالتی نظر آتی ہے، حال ہی میں پاکستان تحریک انصاف کی رہنما و رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کا ایک ویڈیو کلپ بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ ابھینندن کی گرفتاری کے بعد جنرل باجوہ کو امریکا سے فون آیا تھا کہ بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن کو چھوڑ دیا جائے، انہیں عمران خان نے نہیں چھوڑا۔
جنرل باجوا کو کال ائی تھی امریکہ سے کہ ابھی نندن کو چھوڑ دو عمران خان نے نہیں چھوڑا
شیدانہ گلزار۔۔۔🔥 pic.twitter.com/vwPyCIwq6x
— jookeerrr🇵🇰 (@jokkeerrr2) August 15, 2024
شاندانہ گلزار کے اس بیان کے بعد صارفین کی جانب سے خوب تنقید کی جا رہی ہے۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ عمران خان تو کہتے تھے کہ وہ فیصلے اپنی مرضی سے کرتے ہیں لیکن آج تحریک انصاف کی رہنما اس کے برعکس بیان دے رہی ہیں، صارف نے سوال کیا کہ اس وقت عمران خان جھوٹ بول رہے تھے یا آج شاندانہ گلزار جھوٹ بول رہی ہیں؟
عمران خان تو کہتا تھا کہ میں فیصلے اپنی مرضی سے کرتا ھوں
شاندانہ گلزار آج جھوٹ بول رھی ھے یا اس وقت عمران خان جھوٹ بول رھا تھا۔۔۔۔۔؟ https://t.co/WoHnjyUfut— Rana Sarwar 🇵🇰 (@S_hisun) August 15, 2024
ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ شاندانہ گلزار کی بات کو ہم اب کیسے سچ مان لیں؟
انکی بات اب ہم کیسے سچ مان لے ؟
— BiyaRazi05 (@BiyaRz15) August 15, 2024
جنت ابراہیم نے تحریک انصاف کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ وقت گزر جانے کے بعد ہی کیوں بات کرتے ہیں؟
یہ وقت گزر جانے کے بعد بات کیوں کرتے ہیں ؟؟؟
— جنّت اِبراہیم 🥀 (@jannatibrahim23) August 15, 2024
واضح رہے کہ 27 فروری 2019 کو بالاکوٹ کے گاؤں جابہ پر انڈین طیاروں کی بمباری کے ایک دن بعد لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقے ہوڑاں میں پاکستان کی فضائیہ نے انڈین جیٹ گرا کر فائٹر پائلٹ وِنگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کو گرفتار کیا تھا۔
سفارتی مداخلت کے باعث ابھینندن کو تو چند دن کی قید کے بعد رہائی مل گئی تھی مگر ان کو رہا کرنے پر صارفین کی جانب سے خوب تنقید کی گئی تھی۔