ابھینندن کو کس کے کہنے پر چھوڑا گیا؟ شاندانہ گلزار کے بیان پر نئی بحث چھڑ گئی

جمعرات 15 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین تنازعے کی ابتدا عمران خان کی وزارت عظمیٰ کے دور کے آخری مہینوں سے شروع ہو گئی تھی لیکن 9 مئی کو پیش آنے والے پرتشدد واقعات کے بعد دو طرفہ تعلقات مزید خراب ہو گئے جس کے بعد ان کی بہتری کا کوئی خاص امکان نظر نہیں آتا۔

ایسے میں پی ٹی آئی اپنے دورِ حکومت میں کیے گئے فیصلوں کو بھی اسٹیبلشمنٹ اور جنرل باجوہ پر ڈالتی نظر آتی ہے، حال ہی میں پاکستان تحریک انصاف کی رہنما و رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کا ایک ویڈیو کلپ بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ ابھینندن کی گرفتاری کے بعد جنرل باجوہ کو امریکا سے فون آیا تھا کہ بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن کو چھوڑ دیا جائے، انہیں عمران خان نے نہیں چھوڑا۔

شاندانہ گلزار کے اس بیان کے بعد صارفین کی جانب سے خوب تنقید کی جا رہی ہے۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ عمران خان تو کہتے تھے کہ وہ فیصلے اپنی مرضی سے کرتے ہیں لیکن آج تحریک انصاف کی رہنما اس کے برعکس بیان دے رہی ہیں، صارف نے سوال کیا کہ اس وقت عمران خان جھوٹ بول رہے تھے یا آج شاندانہ گلزار جھوٹ بول رہی ہیں؟

ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ شاندانہ گلزار کی بات کو ہم اب کیسے سچ مان لیں؟

جنت ابراہیم نے تحریک انصاف کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ وقت گزر جانے کے بعد ہی کیوں بات کرتے ہیں؟

واضح رہے کہ 27 فروری 2019 کو بالاکوٹ کے گاؤں جابہ پر انڈین طیاروں کی بمباری کے ایک دن بعد لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقے ہوڑاں میں پاکستان کی فضائیہ نے انڈین جیٹ گرا کر فائٹر پائلٹ وِنگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کو گرفتار کیا تھا۔

سفارتی مداخلت کے باعث ابھینندن کو تو چند دن کی قید کے بعد رہائی مل گئی تھی مگر ان کو رہا کرنے پر صارفین کی جانب سے خوب تنقید کی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp