کراچی میں داؤد یونیورسٹی کی ےوائس چانسلر ڈاکٹر سمرین اور پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما ڈاکٹر عاصم کی اہلیہ پر حملے کا مقدمہ تھانہ مومن آباد میں درج کر لیا گیاہے۔
جمعرات کو تھانہ مومن آباد میں درج مقدمے میں نامعلوم افراد کے حملے قاتلانہ حملہ قرار دیا گیا ہے اور نامعلوم افراد کے خلاف قتل کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے لیے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر سمرین دیگر افسران کے ساتھ اورنگی ٹاؤن کے کالج میں 14 اگست کی تیاریوں کا جائزہ لینے آئی تھیں، ڈاکٹر سمرین جوںہی گاڑی میں بیٹھنے لگیں تو نامعلوم شخص دروازے سے داخل ہوا اور دروازے سے اندر آتے ہی فائرنگ شروع کردی۔
درخواست کے مطابق ڈاکٹر سمرین نے بھاگ کر اپنی جان بچائی ، ڈاکٹر سمرین کے ساتھ موجود سیکیورٹی گارڈ نے جوابی فائرنگ کی تو ملزم فرار ہوگیا، فائرنگ کے واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، گولی صرف گاڑی کو لگی۔
واضح رہے کہ منگل 13 اگست کو پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے سینیئر رہنما ڈاکٹر عاصم کی اہلیہ کی گاڑی پرفائرنگ واقعہ پیش آیا۔
پولیس کے مطابق ڈاکٹر ثمرین کی گاڑی پر فائرنگ اورنگی ٹاؤن میں ہوئی تاہم وہ محفوظ ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ واقعہ لوٹ مار کا ہوسکتا ہے، تاہم اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر ثمرین ڈاؤ یونیورسٹی کی وائس چانسلر ہیں اور جامعہ کے ترجمان نے بھی ان پر فائرنگ پر تصدیق کی ہے۔