ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے ’پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی یا تجارتی تعلقات نہیں۔ پاکستان کی اسرائیل بارے پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی‘۔ ترجمان وزارت تجارت کا بھی کہنا ہے کہ پاکستان اسرائیل تجارت شروع ہونے کی افواہیں پراپیگنڈہ ہیں۔
پاکستان سے غذائی اشیاء کی اسرائیل تجارت کے معاملے پر وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی یا تجارتی تعلقات نہیں ہیں۔
پاکستان کی اسرائیل بارے پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ دوسری جانب ترجمان وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ پاکستان اسرائیل تجارت شروع ہونے کی افواہیں سراسر پراوپیگنڈا ہے۔ امریکن جیوش کانگریس کی پریس ریلیز کو غلط طریقے سے منسوب کیا گیا۔
حتیٰ کہ امریکن جیوش کانگریس نے اپنی پریس ریلیز میں بھی پاک اسرائیل کے درمیان سرکاری تجارت کا کہیں ذکر نہیں کیا۔ تاہم اسرائیل کے ساتھ نہ تو ہمارے کوئی تجارتی تعلقات ہیں اور نہ ہی ہم شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ایک یہودی پاکستانی فشیل بنکھلڈ نے یروشلم اور حیفہ کے تین تاجروں کو ذاتی حیثیت میں کھانے کے نمونے متحدہ عرب امارات کے ذریعے بھیجے ہیں جن سے وہ کھانے کی نمائش کے دوران بیرونی ممالک میں ملے تھے۔
وزارت تجارت کا اس میں کوئی کردار نہیں ہے۔ مزید یہ کہ ہم اپنے تجارتی مذاکرات میں متحدہ عرب امارات سے بات کریں گے کہ پاکستانی اشیاء پاکستانی حکام کی معلومات اور اجازت کے بغیر اسرائیل جیسے دوسرے ممالک کو برآمد نہ کی جائیں۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان اور اسرائیل کے درمیان خوراک کی تجارت پر احتجاج کرتے ہوئے وزارت خارجہ سے وضاحت طلب کی تھی۔ پی ٹی آئی کی جانب سے یہ مطالبہ سینئر رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری کی ایک ٹویٹ میں سامنے آیا۔