منکی پاکس دنیا سمیت پاکستان میں اہم اہم مسئلہ بن چکا ہے اور حکومتِ پاکستان نے بھی اس حوالے سے احتیاطی تدابیر کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں۔ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں ایک مریض اس بیماری کا شکار ہوچکا ہے اور آج کوئٹہ سے ایران جانے والے 3 زائرین میں ایران پہنچنے پر منکی پاکس کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، بہاولپور سے تعلق رکھنے والے ماں، بیٹا اور بیٹی زیارات کے لیے ایران کے راستے عراق جارہے تھے جنہیں ایران پہنچتے ہی روک لیا گیا۔ تینوں افراد 2 روز قبل کوئٹہ سے ایران کے لیے روانہ ہوئے تھے اور منکی پاکس کے شبے کی وجہ سے ایرانی حکومت نے تینوں افراد کو ایران میں قرنطینہ کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں منکی پاکس کے پھیلاؤ کا خدشہ، محکمہ صحت کا ہائی الرٹ
دوسری جانب، بلوچستان میں منکی پاکس کے پھیلاؤ کے پیش نظر محکمہ صحت نے ہائی الرٹ جاری کردیا ہے۔ ڈی جی صحت بلوچستان نے اس حوالے سے کوئٹہ، کیچ، گوادر، حب، چمن اور چاغی کے ضلعی ہیلتھ افسران کو مراسلہ بھی جاری کردیا۔ علاوہ ازیں، بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال میں مشتبہ افراد کے لیے آئیسولیشن وارڈ بھی قائم کردیا گیا ہے۔
مراسلے میں سرحدی اضلاع کے تمام داخلی راستوں پر اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔ مراسلے کے مطابق ایئر پورٹس، گوادر، تربت، چمن، تفتان سرحدوں کے لیے بھی ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے، مراسلے میں تمام داخلی راستوں پر منکی پاکس کے مشتبہ کیس کی صورت میں متعلقہ حکام کو مطلع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور بارڈرز پر منکی پاکس کی اسکریننگ کا موثر نظام بنایا جائے، وزیراعظم کی ہدایت
واضح رہے کہ اب تک ملک میں منکی پاکس کے 14 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، پہلا کیس پشاور میں رپورٹ ہوا، مردان میں بھی منکی پاکس کا کیس سامنے آیا۔ منکی پاکس کے پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچتسان میں 4، 4 جبکہ سندھ اور اسلام آباد میں ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔ 2 روز قبل وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ہدایات جاری کیں کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے منکی پاکس کو پبلک ہیلتھ ایمر جینسی قرار دیا گیا ہے جس کے بعد پاکستان میں بھی اس بیماری کے حوالے سے کڑی نگرانی کی ضرورت ہے۔